حج

Posted on at


حج کا لغوی معنی زیارت کے ہیں ۔شرعی اصطلاح میں حج سے مراد وہ جامع عبادت ہے جس میں مسلمان بیت للہ پہنچ کر مخصوص اعمال اور افعال سر انجام دیتے ہیں جن کو مناسک حج کہتے ہیں کیونکہ حجمیں مسلمان بیت للہ کی زیارت کا ارادہ کرتا ہےاس لیئ اس کو حج کہتے ہیں

حج کا حکم قرآن مجید میں کئی مرتبہ آیا ہے اللہ تعالٰی نے ہر صاحب استطاعت مسلمان کو زندگی میں ایک مرتبہ حج کرنے کا حکم دیا ہے ۔جیسا کہ ارشاد ربانی ہے ۔’’لوگوں پراللہ کا یہ حق ہے کہ جو کوئی بیت للہ تک آنے کی قدرت رکھتا ہے وہ حج کے لئے آئے‘‘ ۔

حج پوری انسانیت کیلئے ہدایت کا سر چشمہ ہے ۔ایک اور جگہ فرمایا گیا ہے ۔یقیناًپہلا گھر جو لوگوں کیلئے مرکز عبادت کی حیثیت سے بنایا گیا تھا وہی ہے جو مکہ میں واقع ہے جس کا حال یہ ہے کہ وہ برکتوں والا ہےاور سارے جہاں کیلئے ہدایت کا سر چشمہ ہے ۔

حج کرنے کے بہت فوائد ہیں حج گناہوں کو اس طرح دھوڈالتا ہے جس طرح پانی میل کو صاف کر دیتاہے۔حج ایک ایسی عبادت ہے جس میں بقیہ تمام عبادات کی روح موجودہے ۔مثلاًزکوٰۃ میں مال خرچ کیا جاتاہے روزے میں نفسیاتی خواہشات پر قابو پایاجاتاہے جو حج میں بھی ایساکیا جاتاہے حج میں نماز باقاعدگی سے تکبیر اولٰی کے ساتھ ادا کیا جاتاہے۔ حج کے موقع پر مسلمانوں کے عالمگیر اتحاد کا روح پر ور نظارہ دیکھنے کو آتا ہے ۔مثلاًمختلف رنگ ونسل ،زبان،قوم اور وطن کے لوگ ایک ہی لباس اور ایک طریقہ سے ذکر الہٰی میں مشغول نظر آتاہیں۔



About the author

160