آداب تلاوت

Posted on at


قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی آخری آسمانی کتاب ہے اس کیے اسے پڑھنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے کچھ اصول اور آداب مقرر کیے ہیں جن پر عمل کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے قرآن مجید کو ہاتھ لگانے سے پہلے پاک صاف ہونا ضروری ہے جس جگہ قرآن مجید کی تلاوت کی جا رہی ہو وہ جگہ پاک صاف ہونی چاہیے قرآن مجید کی تلاوت سے پہلے تعوذ اور تسمیہ پڑھنا ضروری ہے قرآن مجید کی تلاوت کے دوران باتیں کرنا درست نہیں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے ترجمہ ( بس تم جتنا آسانی سے ہو سکے قرآن مجید پرھ لیا کرو)قرآن مجید تمام مسلمانوں کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے



رسول کریمﷺ کا فرمان ہے میری آُمت کی سب سے افضل عبادت تلاوت قرآن مجید ہے آپﷺ کے فرمان کے مطابق قرآن مجید کے ایک حروف پڑھنے پر دس نیکیاں ملتی ہیں قرآن مجید کی تلاوت ٹھہر ٹھہر کر اور اطمینان اور سکون کے ساتھ کرنی چاہیے کیوں کہ ایک لفظ ذیر ذبر کے فرق سے معنی بدل جاتے ہیں جس کی وجہ سے ہو سکتا ہے ہم ثواب کی بجائے گناہ کے مرتب ٹھہریں تلاوت کے دوران رموزِ اوقاف کا خیال رکھا جائے یعنی کہاں ٹھہرنا ہےاور کہاں وقف کرنا اور کہاں نہیں ٹھہرنا


 


قرآن مجید کی تلاوت بلند یا آہستہ آواز میں کی جا سکتی ہے لیکن بلند آواز میں تلاوت کرتے وقت یہ خیال رکھنا چاہیے کہ کسی کو اس سے تکلیف نہ پہنچے عورتوں کو بلند آواز میں تلاوت کرتے وقت یہ خیال رکھنا چاہیے کہ آواز گھر سے باہر نہ جائے یا کسی غیر مِحرم تک تلاوت کی آواز نہ پہنچے کیونکہ اللہ اور اُس کے رسولﷺ نے یہ بات ناگوار قرار دی ہے کہ عورت کی آواز کسی غیر مِحرم کے کانوں تک نہ پہنچے قرآن مجید کی تلاوت کو بوجھ نہین سمجھنا چاہیے بلکہ ادب و احترام سے پڑھنا چاہیے اور اس کے مطالب پر توجہ دینی چاہیے حضرت محمدﷺ کا فرمان ہے کہ تم میں سے بہتر وہ شخص ہے جو خود قرآن سیکھے اور دوسروں کو سیکھائے




About the author

bilal-aslam-4273

i am a student

Subscribe 0
160