ارفع کریم
بابا دیکھیں بھائی مجھے کمپیوٹر پر گیم نہیں کھیلنے دے رہے اچھا صبر کرو بیٹی بھائی اپنا کام مکمل کر کے تمیں کھیلنے دیں گے ننہیں بابا میں ابھی کھیلو گی اچھا ٹھیک ہے تم ابھی کھیلنے چلو تب تک بھائی اپنا کام مکمل کریں اس وقت تک میں تمیں ١ ہونہار طلبہ کی کہانی سناتا ہوں-
ارفع کریم ١٩٩٥ کو رندھا افواجی گھر میں پیدا ہوئی وو ایک بہت ہے زہین بچی تھی- اس کے ابو کرنل کے عہدے پر فائز تھا اس کے دادا بھی پاک فوج سے ریٹائر تھے ارفع کریم امجد رندھا وا کے گھر فیصل آباد میں پیدا ہوئی- وو شروع سے ایک زہین طلبہ تھی والدین کے مطابق تین سال کی عمر میں اس نے ساری قرانی آیات زبانی یاد کر لی تھی وہ ہر وقت کمپیوٹر کے بارے میں سوچتی کہ یہ کیا مشین ہے اس کے معصوم ذهن میں ہر وقت یہ سوالات اتے رهتے تھے اکھڑ کر اس کے ذهن نے کام کر دکھایا اور اس نے سوفٹ وئیر ایجاد کیا اور اپنا نام تاریخ میں لکھوایا وہ دنیا کی سوفٹ وئیر ایجاد کرنے والی سب سی کم عمر بچی تھی اور ٩ سال کی عمر میں اس نے اپنا نام تاریخ میں لکھوایا-
٢٠٠٤ میں وو دنیا کی سب سے کم عمر سوفٹ وئیر ایجاد کرنے والی لڑکی بن گئی اور اس کرنامے کے بعد ہمارے اچھے لیڈر صدر مشرف کے دور میں ٢٠٠٥ میں اس کو صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا- اور اس پروفیشن میں اپنا نام کمانا چاہتی تھی مگر زندگی نے اس کے ساتھ وفا نہ کی وہ دماغ کے ایک مرض میں مبتلا ہو گئی جس کی وجہ سے وہ زیادہ عرصہ زندہ نہ رہ سکی اور ١٤ جنوری ٢٠١٢ کو وہ اپنے خالق حقیق سے جا ملی
یہ بچی دنیا سے چلی گئی مگر اس کا نام ہمیشہ ہمیشہ کے لیے تاریخ میں رقم ہو گیا-