تخلیق آدم-حصّہ اول

Posted on at


خدا کی ذات کو اظہار کی خواہش ہوئی پیدا


بنایا آسماں پر اس نے آب و خاک کا پتلا



 


الله تعالیٰ ایک ہے،اس کا کوئی شریک نہیں،وہ کوئی جسم نہیں رکھتا،وہ تو صرف نور ہی نور ہے،اس کا کوئی مکان نہیں ہے لیکن وہ ہر جگہ موجود ہے،وہ قادر و قدیر ہے،وہ ہر ایک شہ پہ قابض ہے،اس کی خواہش ہوئی کہ کوئی اس کو خدا کہے. کوئی اسے رب العالمین کہے،کوئی صرف اسی کہ آگے ہاتھ پھیلاۓ.اس لئے اس ذات باری تعالیٰ نےاپنے حضرت محمّد مصطفیٰ صل الله علی وسلم کا نور بنایا.پھر اس نور سے سارے آسماں و زمین پیدا کئے


 


                                        


پھر الله کو زمین میں اپنا نائب بنانے کا خیال آیا تو اس نے فرشتوں کے آگے اس خواہش کا اظہار کیا تو انہوں نے عرض کی کہ وہ خلیفہ زمین پر جا کر فساد برپا کرے گا تیری نافرمانی کرے گا.جبکہ ہم سب تیری ہی عبادت کرتے ہیں.الله نے فرمایا کہ میں جو کچھ جانتا ھوں وہ تم نہیں جانتے.الله نے آدم علی سلام کو تمام چیزوں کے نام اور خواص بتا دیے تھے.جب فرشتوں سے ان کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے لا علمی کا اظہار کیا جبکہ آدم نے سب بتا دیا. تب الله نے ارشاد فرمایا کہ میں نہ کہتا تھا کہ وہ کچھ جانتا ھوں جو تم جان نہیں سکتے


 


                                     


پھر الله نے مٹی سے آدم علی سلام کا پتلا بنایا اور اس کہ ماتھے پر اپنے محبوب محمّد صل الله علی وسلم کا نور مبارک رکھ دیا


وہ نور یزل جو وجہ تخلیق آدم ہے


خدا کے بعد جس کا اسم سب سے اعظم ہے


مصنف


نبیل حسن



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160