وو جذبوں کی تجارت تھی
یہ دل کچھ اور سمجھ بیٹھا
اسکی پینے کی عادت تھی
یہ دل کچھ اور سمجھ بیٹھا
او نئی دنیا بساتے ہیں
اسکو سوجھی شرارت تھی
یہ دل کچھ اور سمجھ بیٹھا
ہمیشہ اسکی آنکھوں میں
رنگ سے رنگ ہوتے تھے
یہ دل کچھ اور سمجھ بیٹھا
وو میرے پاس بیٹھتی تھی
دیر تک میری غزلیں سنتی
اسکو خود سے محبت تھی
یہ دل کچھ اور سمجھ بیٹھا
یہ اس کی عادت تھی
پیار سے بات کرنے کی
لیکن اسکی باتوں کو
یہ دل کچھ اور سمجھ بیٹھا
بلاگ رائٹر -------------------------------------------------عابد خان
فیس بک -------------------------------------------------abidkhanad71@live..com