نظریہ پاکستان کے مخالفین کے منہ پر زناٹے کا طمانچہ ہے
کیا عجب اتفاق ہے کہ دنیا ابھی اس اعتراف جرم کی صدا سے گونج رہی تھی کہ متعدد بار حکومت میں رہنے والی جماعتیں بی جے بی اور راشٹریا سیوک سنگھ نہ صرف دہشت گرد تنظیمیں ہیں بلکہ باقاعدہ دہشت گردی کو فروغ دینے کے لئے کیمپ چلا رہی ہیں۔ انہی کی تربیت یافتہ ہندو دہشت گرد بھارتی مسلمانوں کا خون بہاتے ہیں۔ اور انہی دہشت گردوں نے سمجھوتہ ایکسپریس، مکہ مسجد اور مالیگاؤں میں دہشت کی آگ روشن کی۔
بھارتی وزیر داخلہ کے بیان اور بھارتی وزیر خارجہ کی توثیق کے بعد بھارت کے نامور اداکار شارخ خان نے بھارتی سیکولرازم کے چہرہ سے پردہ ہٹا کر رہی سہی کسر بھی پوری کردی۔ ان دونوں باتوں اور اعترافات کا اگر جائزہ لیا جائے تو یہ محض دو باتیں ہی نہیں در حقیقت ایک ذناٹے دار طمانچہ ہے۔ ان حلقوں کے منہ پر ’جنگ آزادی‘ میں حصہ لیا لیکن اسے بھارتی تو دور کی بات ’سیکولر‘ بھی ماننے کو کوئی ہندو حلقہ تیار نہیں ہے۔
اپنے ایک مضمون میں اس اداکار نے لکھا ہے کہ اپنے ّ آپ کو ایک لیبرل بھارتی ثابت کرنے کے لئے اس نے اپنے بچوں کے ایسے نام رکھے ہیں ّ جو صرف مسلمان کی پہچان نہ ہوں بلکہ ہندوؤں کہ ہاں بھی قابل قبول ہوں لیکن بھارت کی انتہا پسند ہندو جماعتوں نے اسے بھارت کے ساتھ غیر مخلص قرار دیا اور اسے پاکستان کا ایجنٹ قرار دیا گیا اور دیگر دھمکیوں کے ساتھ ساتھ اسے واپس اپنے آبائی علاقے پاکستان میں جانے کو بھی کہا گیا۔