تاریخ مصر اور مصری لوگوں کے عقائد
ایک اور عقیدے کے مطابق ان کے نزدیک مرنے والے کو بعد مرنے کے انکے دیوتا جسے وہ اُسائرس کے نام سے پکارتے تھے کے حضور پیش ہونا پڑتا تھا اور اُس وقت مرنے والے کے اعمال کا جائزہ لیا جاتا ہے اور اُنکے اعمال کا اُنکو صلہ دیا جاتا ہے۔ یہ مذہب مصری لوگوں کا پہلا مذہب کہلاتا ہے جو اُنہوں نے اپنایا۔ شروعات میں ان لوگوں نے چاند، سورج، اور ھوا وغیرہ کی پوجا کرنا شروع کرتے تھے۔ یھ لوگ اپنی مرضی کے مطابق دیوتا بناتے اور پوجا شروع کر دیتے مثلاً یہ لوگ جب کسی چیز کو خود سے زیادہ طاقت ور سمجھتے تو اُسکو اپنا خدا بنا لیتے۔
مصری لوگوں کا ماننا تھا کی جانور ہم سے زیادہ طاقت ور ھیں مگر زہانت میں انسانوں سے کم تر ھیں تو انہوں نے جانورں کی طاقت اور انسانوں کی زہانت کو باہم ملانے کا سوچا۔ جانوروں کی اشکال تو پہلے سے بناتے تھے مگر پھر انہوں نے جانوروں کو زہانت بخشنے کے لئے جانوروں کے دھڑ پر شکل انسانوں کی لگانا شروع کر دیا۔
اِس سے وہ لوگ یہ سوچتے تھے کہ جانوروں کے پاس اپنی طاقت تو پہلے سے موجود ہے مگر انسانی دھڑ لگانے سے اُنہیں طاقت کے ساتھ ساتھ زہانت بھی مل جاتی ہے۔ جس سے وہ بہتر طریقے سے اپنی طاقت کے ساتھ زہانت کا بھی استعمال کرنے کے اہل ہو جاتے ھیں۔ اُسے نظریے کے پیش نظر وہ لوگ اپنے محلات ، اپنی عبادت گاہوں اور دیگر دوسری اہم جگہوں پر ایسے جانوروں کی اشکال بناتے تھے یا اُن کے بُت بنایا کرتے تھے اِس کی سب سے بڑی مثال جو آج کے زمانے میں بھی اپنی اصل حالت موجود ہے اُسے ابوالہول کے نام سے جانا جاتا ہے۔
اِس کی تعمیر انکی تعمیرات کے عمدہ انداز کو بھی ظاہر کرتی ہے جو آج بھی دریائے نیل کے کنارے اپنی اصل حالت میں موجود ھیں۔
مصر کے بارے میں مزید جاننے کے لئے میرا اگلا بلاگ پڑھیں۔
Weitten By :
Usman-Annex
Blogger :- Filmannex
Previous Blog Posts :- http://www.filmannex.com/usman-annex/blog_post