"احترام انسانیت"

Posted on at


دنیا میں قرآن حکیم ہی واحد الہامی کتاب ہے جو تمام انسانوں کو خاطاب کرتی ہے صرف انہی کو نہیں جو اس کتاب پر اور اس کے لانے والے پر ایمان لاۓ بلکے تمام مسلمانوں کو اس نے پکارا ہے کہ انسانیت کے بلند ترین مقام پر فائز ہونا چاہتا ہیں تو اس ہدایت کو قبول کرو جو سارے جہاں کے پروردگار کی طرف سے سارے جہاں کے انسانوں کے لۓ ایک بے لاگ ہدایت ہے اور جس پر چلنے والے، مادری اور روحانی ، ہر قسم کی نعمتوں کا مستحق ہوتے ہیں- 

قرآن کریم کی اولین سورت ہی میں الله نے اپنے اپ کو رب العالمین کہا ہے کہ یعنی سارے جہاں کا پروردگار----- اور پروردگار بھی کیسا؟؟ رحمٰن اور رحیم یعنیاس کی رحمت اتنی وسیع ہے کہ سارے جہاں پر چار طرف چھائی ہوئی ہے- اور اس قدر گہری ہے کہ سارے جہاں کے رگ وریشہ میں سمائی ہوئی ہے - آخری سورت میں بھی الله نے خود کو رب العالمین کہا ہے "ملک الناس" یعنی تمام تمام انسانوں کا آقا اور الہ الناس یعنی تمام انسانوں کا حکم قرار دیا ہے- اس طرح اول سے آخر تک قرآن حکیم اللہ کی ربوبیت، آقائی اور فرمانروائی کا بلا امتیاز تمام انسانوں کا لئے اعلان عام ہے- 

بنیادی انسانی حقوق کے معاملے میں قرآن حکیم اس بات کا روادار نہیں ہے کے کوئی کسی پر اپنا حکم چلاۓ اس معاملے میں ایمان لانے والوں اور ایمان نہ لانے والوں کے درمیان بھی کسی قسم کا امتیاز نہیں برتا گیا ہے- اور اللہ کی ربوبیت و حاکمیت کو دنیا میں نافذ کرنے والی خلافت الہیہ کا یہ فریضہ قرار دیا گیا کہ بنیادی انسان کے حقوق کے معاملے میں انسان اور انسان کے درمیان کسی قسم کا امتیازی سلوک نہ کیا جائے اور رنگ و نسل یا عقیدہ کا اختلاف انصاف کی راہ میں حائل نہ ہونے پاۓ کیوں کہ مشرف انسانیت کے اعتبار سے تمام انسان برابر ہیں قرآن حکیم میں فرمایا گیا ہے

ترجمہ:

بے شک ہم نے تمام بنی آدم کو عزت و بزرگی عطا کی ہے"

 

 

اس عزت و بزرگی  کے معاملے میں کسی کو کسی پر فضیلت حاصل ہو سکتی ہے تو صرف اسی صورت میں کہ وہ الله کے مقرر کردہ حدود کا سب سے زیادہ پاس و الحاظ رکھنے والا ہو، ہر وقت اللہ سے ڈرتا رہے حقوق و فرائض کی ادائیگی میں کسی قسم کی کوتاہی سرزرد نہ ہو جاۓ یا کسی ایسی زیادتی کا ارتقاب نہ ہو جائے جس سے اللہ اور اس کے بندوں کے حقوق پامال ہوتے ہوں-

ترجمہ:

"کوئی گروہ دوسرے کسی گروه کا مذاق نہ اڑاۓ"

کہیں ارشاد ہوا:


ترجمہ:

"تم ایک دوسرے کو عیب نہ لگاو"

مسلم ہو یا غیر مسلم جو بھی ان واضح احکامات کی خلاف ورزی کرے گا اسے شرف انسانیت کی پامالی اور بے حرمتی کا مرتکب قرار دیا جائے گا-  

 



About the author

hamnakhan

Hamna khan from abbottabad

Subscribe 0
160