بچوں کے کھیل

Posted on at


کھیل انسان کو نظم و ضبط کا عادی بناتے ہیں.،ضبط و تحمل پیدا کرتے ہیں ،مقابلے حوصلہ مندی اور برداشت کا جذبہ پیدا کرتے ہیں -ایک دوسرے سے مل جل کر کام کرنے کا عادی بناتے ہیں -کھیل بہتر منصوبہ بندی کرنے اور صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا موقع مہیا کرتے ہیں،،،

کھیل انسانی جسم کی نشو نما اور صحت کے لئے بوہت ہی مفید ہیں اور ضروری ہیں -کھیل کود سے جسم چست اور چاق چوبند رہتا ہے -جسم کے مختلف حصے مضبوط ہوتے ہیں -اور طبیعت ہشاش بشاش رہتی ہیں اور کام کاج میں بھی دل خوب لگتا ہے -،،،

کھیل بچوں اور بڑوں کے لئے بوہت مفید اور ضروری ہیں -کچھ کھیل صرف بڑوں کے کھیلنے کے ہوتے ہیں ،جیسے نیزہ بازی ،گھوڑا سواری وغیرو -اور کچھ کھیل بچوں کے کھیلنے کے ہوتے ہیں ،کچھ کھیل بڑوں کی طرح بچے بھی کھیلتے ہیں -کچھ کھیل کسی خاص علاقے میں ہی کھیلے جاتے ہیں -اور اایسے کھیل علاقائی کہلاتے ہیں -

بچوں کے بحض کھیل پورے ملک میں یکساں طور پر مقبول ہیں -دوڑوں کے مقابلے تو ہر جگہ ہی ہوتے ہیں -اور دوڑھنا بوہت موثر ورزش ہے دوڑوں کے مقابلے میں بچے انفرادی طور پر بھی حصہ لیتے ہیں ،،،اور گروہی حیثیت میں بھی -گروہی دوڑ میں پہلے مقام سے دوسرے مقام تک دوڑ میں بچا اپنے ساتھ کو رومال پوھنچاتا ہے -وہاں سے دوسرا تیسرے کو اور تیسرا چوتھے کو رومال پوھنچاتا ہے -چوتھا آخری مقام تک دوڑھتا ہے جس گروہ کا چوتھا بچہ سے سے پہلے مقررہ مقام پر پوھنچتا ہے وو گرو دوڑ میں جیت جاتا ہے ..

کرکٹ کا کھیل تو اتنا مقبول ہو چکا ہے کہ بچے کرکٹ کھیلے بنا رہ ہی نہیں سکتے ایسا لگتا ہے جیسے کرکٹ کا کھیل گلی ڈنڈے سے ہی شروح ہوا ہو -شہر ہو یا گاؤں بچے گھروں ،گلیوں،محلوں ،میدانوں اور کھیتوں میں کرکٹ کھیلتے نظر اتے ہیں -لڑکے تو شاید ٹیمیں بنا کر کرکٹ کھیلتے ہونگے لیکن بچے جگہ تعداد ،قوائد سے بے نیاز کھیلتے رہتے ہیں وو بس وکٹ پر گیند لگنے کا انتظار کرتے رہتے ہیں کہ کب اوٹ ہو اور میری باری آیئے ،شہروں میں اور گلی محلوں میں کرکٹ کا رواج بوہت نقصان دے ہے -کیوں کہ مکانوں اور گاڑیوں اور دروازوں کے شیشے گیند لگنے سے ٹوٹ جاتے ہیں -اس لئے آپ سب بھی احتیات کیا کریں --

writerby----------------------------------------------------------------------------- abidkhan



About the author

abid-khan

I am Abid Khan. I am currently studying at 11th Grade and I love to make short movies and write blogs. Subscribe me to see more from me.

Subscribe 0
160