علم ایک نعمت اور فضیلت

Posted on at


علم کے معنی کسی بات کو جاننا اور آگاہ کے ہیں۔ اللہ تعالی نے اپنے بندوں پر بہت احسانات کئے ہیں علم بھی احسانات میں سے ایک احسان ہے۔ اور یہ علم اللہ پاک نے اپنے بندوں کو عطا کیا ہے۔


آپؐ پر نازل ہونے والی پہلی وحی میں ارشاد ہوا کہ


اپنے پروردگار کا نام لے کر پڑھئے جس نے پیدا کیا جس نے انسان کو خون کی پھٹک سے بنایا ۔ پڑھئے اور آپؐ کا پروردگار بڑا کریم ہے۔ جس نے قلم کے ذریعے علم سکھایا اور انسان کو وہ باتیں سکھائیں جن کا اس کو علم نہیں۔


اللہ تعالی نے انسان کو خون کے لوتھڑے سے پیدا کیا۔ اور وہ رب پاک کی ذات بہت رحیم اور کریم ہے۔ جس نے انسان کو قلم سے علم سکھایا اور وہ باتیں بتائیں جن سے انسان نہ واقف تھا ۔ اسے وہ علم سکھایا جو وہ نہیں جانتا تھا ۔ علم ایک لازوال دولت ہے۔ اللہ پاک نے یہ علم جیسی نعمت جو ہمیں دی ہے یہ ہمارے لئے بہت بڑا خزانہ ہے۔ یہ ہمارے لئے دولت ہے جسے کوئی بھی چرا نہیں سکتا اور یہ ایسا خزانہ ہے جو کبھی بھی کم نہیں ہوتا۔ بلکہ اس میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے۔ یہ علم کا خزانہ کبھی کم نہیں ہوتا ۔ علم کو حاصل کرکے ہی انسان اس دنیا میں ترقی حاصل کرتا ہے۔آج انسان جتنی بھی ترقی کر رہا ہے وہ صرف اور صرف علم کی بنا پر ہے آج جو انسان نے نت نئی ایجادات کی ہیں وہ بھی علم کی ہی بدولت ہے ۔ علم ہمیں اس دنیا میں جینا سکھا دیتا ہے۔ ہمیں زندگی کے اصول بتاتا ہے تاکہ ہم اپنی زندگی میں کامیاب ہو سکیں۔


اسلام میں بھی علم حاصل کرنے پر بہت زور دیا ہے۔ علم ہی ہمیں اچھے اور بُرے کی تمیز سکھاتا ہے۔


رسول نے ارشاد فرمایا:


طلب علم ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے۔


مطلب کہ علم حاصل کرنا ہر مرد اور عورت پر فرض ہے۔ اور کہا گیا ہے کہ ماں کی گود سے لے کر قبر تک علم حاصل کرو۔ اللہ پاک کے نزدیک ایک جاہل انسان اور عالم برابر نہیں قرآن مجید میں ارشاد ہے کہ وہ لوگ جو علم رکھتے ہیں اور وہ لوگ جو علم سے ناواقف ہیں کیا یہ دونوں برابر ہوسکتے ہیں؟ اللہ پاک نے علم حاصل کرنے پر بہت زور دیا ہے۔ اللہ پاک کہتا ہے علم حاصل کرو میرے لئے علم حاصل کرنا نیکی ہے ۔ علم کی حسرت کرنا عبادت ہے۔ کسی کو علم سکھانا بھی صدقہ ہے۔



160