عمران خان کیوں کامیاب نہ ہو سکے حصہ اول

Posted on at


جنرل الیکشن 2013ء اس حوالے سے  بہت اہمیت کے حامل ہیں کہ بہت عرصے کے بعد ملک میں نظریاتی اور کارکردگی کی  بنیاد پر ووٹ دیے گئے

اور  پوری الیکشن مہم چلائی گئی۔اس الیکشن میں تین بڑی پارٹیوں نے اپنے نظرے کے بنیاد پر ووٹ اکٹھے کرنے کی کوشش کی۔ مسلم لیگ نواز نے اپنی کارکردگی کو  عوام کے سامنے رکھنے  کی کوشش کی۔پیپلز پارٹی نے شہدا کے نظرے کوہی جوں کا توں پیش کر دیا

حالاں کہ وہ اچھی طرح باخبر تھے  کہ حالات کا رکھ کس طرف بہہ رہا ہے۔اس دفعہ ایک نئی پارٹی ،جماعت پی ٹی آئی نے عمران خان کی قیادت میں ایک نئے نظریے کو میدان میں اتارا یا یوں کہہ لیں کہ ایک نئی فلسفیانہ فکر کو رواج دیا۔آپ اس نئی فکر کو  پی ٹی آئی کا نظریہ بھی کہ سکت ہے۔پی ٹی آئی کا دعویٰ تھا کہ پرانی جماعتوں نےملک کی حالت نہیں بدلی،جس نے حالت بدلنی ہو تی ہے۔وہ پہلی بار ہی بدل دیتا ہے۔سڑکیں ،پل اور انفراسٹکچر بنانے سے ملک ترقی نہیں کرتے۔

 

یہ وہ نظریات تھے جو اپوزیشن یاباہر بیٹھ کر بنائے گئے جو واقع بہت اچھے لگتے ہیں ۔پی ٹی آئی نے جو ایک اہم فکر کی اشاعت کی وہ یہ تھی کہ سب جماعتوں میں صرف مسلم لیگ نواز ہی ایسی جماعت ہے۔ جو ملک میں  بدحالی اورمعاشی زبو حالی کی زمہ دار ہے۔لہٰذہ اس جماعت کو سب سے زیادہ کک آؤٹ  کرنے کی ضرورت ہے۔اس کے ساتھ ساتھ دوسری سوچ جو خودبخود ابھر کر ایک فلسفے کی شکل اختیار  کر گئی کہ عمران خان ہی اس قوم کا دہندہ ہے اور حیران کن اکثریت کے ساتھ سب کو کک آؤٹ کرنے جا رہا ہے۔

 

پی ٹی آئی کے وٹرز نے''تبدیلی اور نیا پاکستان ''امام مہدی کی آمد کی طرح ناگذیرحد تک جوڑ دیا۔یوں ہر چیز کفر اور باطل میں ڈھلنے لگی۔معصوم ذہنوں میں تبدیلی اور نیا پاکستان بالکل ایک کھلونے کی طرح بن گیا کہ پرانے کی جگہ نیا دوبارہ  ہو سکتا ہے۔عمران خان کی ناکامی کی سب سے بڑی وجوہات میں صرف  مسلم لیگ کو ٹارگٹ بنا نا اور دوسری  اور اپنی فتح کو اتنا ناگزیر بنا دینا  کہ شکست کا تو سوال ہی نہیں پیدا ہوتاہے۔جب چیزیں حقیقت سے نقل کر آیڈیالایز شکل اختیار کر لیں تو ان کا انجام بھی  بھیانک ہوتا ہے عمران خان کے  حامیوں کو اس طرح کے نتائج کا توقع بالکل نہیں  تھی اس کی وجہ یہ نہیں کا ایسا  نہیں  ہوتا تھا۔بلکہ اس کی وجہ پی ٹی آئی کے ووٹرز  کا  نتائج  کا زہنی ہیولیہ ٹوٹنا تھا۔جس کو میڈیا اور چند اینکرز نے خوبصورت ملمع کاری سے چمکا دیا تھا۔خیر جو ہونا تھا وہی ہوا۔مگر فلسفیانہ انداز نظر  یہیں  نہیں  ختم ہوا۔بلکہ دھاندلی کا  ایک نیا فلسفہ تخلیق کیا گیا۔اب عقل حیران ہے مسلم لیگ  نواز نے پیپلزپارٹی،قاف لیگ،جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کو بیوقوف بنادیا   اور کسچالاکی سے دھاندلی کرکے سب سے اکثریتی پارٹی بن گئے!!!!!  



About the author

naheem-khan

I am a student

Subscribe 0
160