عہد کا پورا کرنا

Posted on at


عہد کو پورا کرنا مومنین کی صفت ہے کہ وہ ہر قسم کے عہد کو پورا کرتے ہیں عہد کی دو قسمیں ہیں۔

ایک عہد تو وہ ہےجوکسی معاملےمیں دو اطراف سے لازم قرار دیا جائے ۔اس عہد کی خلاف ورزی کرنا حرام ہے۔

عہد کی دوسری قسم وہ ہے جو کسی ایک شخص کی طرف سے کسی کام کو کرنے یا لین دین کے سلسلے میں ہو۔شرعاًاس کو پورا کرنا بھی واجب ہے۔

وعدہ اصل میں ایک قرض ہے جس طرح قرض کی ادائیگی واجب ہے۔ایسے ہی وعدے کا پورا کرنا بھی ضروری ہے۔ عہد کی ایک اور قسم بھی ہےجو انسان نے اپنے رب سے عالم ارواح میں کیا تھا کہ اے اللہ تو ہی ہمارا رب ہےاس کے رب ہونے کا اقرار اور اس کی عہدیت اور بندگی اختیار کرنے کاجو عہد ہم نے عالم ارواح میں اس سے کیا تھا اس کو پورا کرنا بھی لازم ہے۔حدیث مبارکہ ہے۔

                       ’’جو امانت دار نہیں وہ ایمان نہیں رکھتااور جو عہد کاپاس نہیں رکھتادین نہیں رکھتا‘‘

ارشاد نبویﷺ ہے ۔چار خصلتیں ہیں جس میں وہ چار پائی جاتی ہیں وہ خالص منافق ہے اور جس میں کوئی ایک پائی جائے اس کے اندر نفاق کی ایک خصلت ہے کہ جب تک وہ اسے چھوڑنہ دے۔

جب کوئی امانت اس کے سپرد کی جائے تو اس کی خیانت کرے۔

-جب بات کرے تو جھوٹ بولے۔

-جب عہد کرے تو توڑ دے۔

-اور جب کسی سے جھگڑے تو اخلاق کی ساری حدود پھلانگ کرفحش گوئی پر اترآے۔



About the author

160