ام الامراض حسد

Posted on at


                   

ہمیں اللہ تعالی کی مقرر کی ھوئی مدت کو دنیا میں گزارکرایک دن اس دنیا سے رخصت ھو جانا ھےآخرت کا سفر اختیار کرنا ھے اور سفر آخرت میں ہمیں قبر،حشر اور پل صراط جیسے مراحل طے کرنے ھیں پھرہمیں معلوم ھو گا کہ ھماری منزل کیا ھے دوزخ یا جنت؟ جو نیکیاں ھم اس دنیا میں کرتے ہیں وہ آخرت میں آبادی کا سبب بنتی ہیں اور جو گناہ ھم کرتے ہیں وہ آخرت کی بربادی بن جاتے ہیں۔کچھ نیکیاں ظاہری ھوتی ہیں ظاہری نیکیوں کی طرح گناہ بھی ظاہری ھوتے ہیں۔ ظاہری نیکیوں میں نماز،اللہ کے بندوں کی مدد اور ظاہری گناھوں میں قتل وغیرہ شامل ہیں۔

باطنی گناھوں میں حسد سب سے بڑا گناہ ھے۔ جس طرح شراب کو ام الخبائثکہا جاتا ھے اسی طرح حسد کوام الامراض یعنی بیماریوں کی ماں کہا جاتا ھے۔ حسد شیطان کا ہتھیار ھے۔ حسد ایک ایسی بیماری ھے جسکا دنیا اور آخرت میں نقصان ھی نقصان ھے۔ یہ ایک ایسا روگ ھے جو کہ سرطان کی طرح پورے جسم میں پھیل کر رگ رگ کو متاثر کرتا ھے۔  

حسد ایک ایسی بیماری ھے جو کہ انسان کے دین ایمان کو اس طرح مونڈ دیتی ھے جیسے نائی بال مونڈتا ھے۔ اللہ کےرسولﷺ کا فرمان ھے کے دل میں ایمان اور حسد ایک ساتھ جمع نہیں ھو سکتے۔ اللہ تعالی ھمارے حال پر رحم فرمائے۔ ہمیں حسد سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔

کچھ بیماریاں ایسی ھوتی ہیں جن کا علاج بر وقت نہ کیا جائے تو یہ ھمیں گناھوں کی دلدل میں دھکیل دیتی ہیں حسد بھی انہی بیماریوں میں سے ایک ھے۔ حاسد بندے کی سوچ بھی منفی ھوتی ھے۔ وہ ھر وقت لوگوں کے برے پہلو تلاش کرتا رہتا ھے۔ لوگوں کی دل آزاری کا سبب بنتا ھے۔ لوگوں کو بھی اذیت دیتا اور خود کو بھی اذیت دیتا ھے۔ رسول اللہ ﷺکا فرمان ھے کہ :جس نے کسی مسلمان کو اذیت دی اس نے اللہ کو اذیت دی اور جس نے (معاذاللہ) اللہ کو اذیت دی تو بے شک اسکا انجام برا ھے۔

حاسد شخص کی دعا بھی قبول نہیں ھوتی۔ حاسد شخص دنیا کی ذلت اور آخرت کی رسوائی خریدتا ھے۔ اللہ تعالی ھم سبکو حسد سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔



About the author

160