شرارت

Posted on at


شرارت کا مطلب عام طور پر ہم یہ لیتے ہیں کہ کسی کو تنگ کرنا ،کسی سے مزاق کرنا وغیرہ ۔ شرارت بہت سی طرح کی ہوتی ہیں کچھ شرارتیں ایسی ہوتی ہیں کہ جس سے انسان پریشان ہوجاتا ہے یا کچھ شرارتیں ایسی ہوتی ہے جو صرف مزاق میں کی جاتی ہیں شرارت والے انسان کا یقین بہت مشکل سے کیا جاتا ہے وہ معاشرے میں ایک اونچا مقام نہیں رکھتا ۔ کیونکہ اس کی بات کو لوگ اہمیت نہیں دیتے اور ہمیشہ اسے مزاق میں ہی لے جاتے ہے شرارت کرنے سے انسان اپنا یقین کھو دیتا ہے۔



لیکن کچھ شرارتیں ایسی بھی ہوتی ہیں جو کہ پریشان زندگی میں اور ماحول میں الگ رنگ بھر دیتی ہیں بری شرارتیں انسانی دماغ پر برا اثر ڈالتی ہیں چھوٹے بچوں کی شرارت کو تقریباً سب پسند کرتے ہیں اچھی شرارت کی مثال یہ ہے جیسے کوئی شخص بہت اداس ہو تو اس کا کوئی دوست صرف اسے ہنسانے کی خاطر کوئی ایسی شرارت کردے جس سے اس کا مزاج اچھا ہوجائے اور بری شرارت کی مثال یہ ہے جیسے کوئی بڑے بزرگ کو تنگ کرنا ۔ شرارت عموماً دوستوں میں اچھی لگتی ہیں کیونکہ وہ ہم عمر ہوتے ہے۔



ایک شرارت کی مثال یہ ہے کہ ایک دفعہ ہمارا لیکچر ہورہا تھا اور استاد صاحب پڑھا رہے تھے اچانک کلاس میں سے سیٹی کی آواز آئی وہ سیٹی ہم نے ماری تھی لیکن سیٹی مارنے کے بعد ہم نے زور سے کہا یہ سیٹی کون مار رہا ہے یقیناً یہ ایک بری شرارت ہے یکم اپریل کو بہت سے شرارتی لوگ اپنے دوستوں اور عزیزوں کے ساتھ شرارتاً جھوٹ بول کر اپریل فول مناتے ہیں اور خوش ہوتے ہیں لیکن ان کی اس ہرکت سے دوسروں کو ذہنی اذیت پہنچتی ہے لیکن ہم یہ سوچتے نہیں ایسی شرارت جس سے کسی کو دلی صدمہ پہنچے اس سے بچنا چاہیے۔




About the author

160