انسانی دماغ کے راز

Posted on at


بچپن میں آپ کا دل شرارتیں کرنے کو چاہتا تھا ،یا دادا دادی سے کہانیاں سننے کو ، اور اب بھی کبھی آپ جب فارغ ہوتے ہیں تو آپ کا دل کھیلنے کو چاہتا ہے یا فلم دیکھنے کو یا کتاب پڑھنے کو مگر مزے کی بات یہ ہے کہ یہ سب کرنے کے لئے آپ کا دل نہیں بلکہ دماغ چاہتا ہے . آج کل سائنس میں ترقی کی وجہ سے انسان اپنے جسم میں موجود ہر حصے کی جداگانہ اہمیت جان چکا ہے . سائنس کی تحقیق سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ انسان کا دل نا تو کچھ چاہتا ہے اور نہ کچھ چاہنے کی اہلیت رکھتا ہے بلکہ یہ سب کام دماغ کا ہے جو چاہنے اور نہ چاہنے کا سوچتا ہے . انسانی دماغ مختلف قسم کا اربوں خلیات کا مجموعہ ہے .ان میں سے کچھ خلیات کو بنیادی حثیت حاصل ہے جن کو عصبون کہا جاتا ہے دماغ کا سارا کام یہی عصبون نامی خلیات سر انجام دیتے ہیں جب کہ باقی خلیات ان عصبون کو سہارا اور توانائی فراہم کرنے کے لئے ہوتے ہیں اور ان امدادی خلیات کو سریشہ کا نام دیا گیا ہے . اور ان سریشہ اور عصبون کی مثال ایسے ہی ہے جیسے کسی بجلی گھر میں بجلی کے بہت سے تار بچھائے گیے ہوں .یہ عصبون خلیات معلومات کو دماغ میں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرتے ہیں جیسے بجلی کے تار کرنٹ کو منتقل کرتے ہیں .اور ایسے دماغ کی سوچ وغیرہ عصبون کے ذریعے سے سفر کرتے ہوۓ ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچ جاتی ہیں . اور اب سائنس کی تحقیق کی بدولت روز نئے نئے راز افشا ہو رہے ہیں 


 



روز مرہ زندگی میں ہم کو بہت سی باتیں پیش آتی ہیں جن میں سے کچھ ہم یاد رکھتے ہیں اور کچھ بھول جاتے ہیں .بعض دفعہ کوئی بات یاد کرتے کچھ دیر بھی لگ جاتی ہے ایسے میں ہم کو اپنی یادداشت پر غصہ آتا ہے حالاں کہ اس میں یادداشت کا کوئی دوش نہیں ہوتا . انسانی دماغ ١٠٠ ارب خلیوں پر مشتمل ہے اور جب کوئی بات یاد کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو یہ احکامات دماغ میں ١٥ سے ٢٠ میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے دوڑتے ہیں اور اس لئے کچھ دیر لگ جاتی ہے .دماغ کا وزن صرف ٣ پاؤنڈ کے قریب ہے ہے مگر یہ جسمانی توانائی کا ٢٠ فی صد حصہ استعمال کرتا ہے .٢٠١١ میں امریکا کی یونیورسٹی کے کچھ تحقیق دانوں نے یہ دریافت کیا کہ جب انسان انٹرنیٹ استعمال کر رہا ہو تو سوچ بچار پر کم توجہ دے پاتا ہے اور یہ عمل دماغ کو کمزور کرنے کا سبب بنتا ہے . انسان کی یادداشت بہت طاقتور ہے اس میں بچپن میں سنے گئے گانے اور موسیقی بھی محفوظ رہتی ہے تحقیق کے مطابق آدمی بچپن میں سنا گیا کوئی گانا یا میوزک سانے تو اس کے ذہن و دماغ پر بہت اچھا اثر پڑتا ہے اور یہ چیز موڈ کی بہتری کی وجہ بھی بنتی ہے 



 


جدید تحقیق کے مطابق دماغ کا سب سے اگلا حصہ جو کہ فرنٹ پولر کار ٹیکس کہلاتا ہے ماضی کی باتوں سے نتیجہ اخذ کر کہ مستقبل کے بارے میں پشین گوئی کر سکتا ہے .ماہرین نے ایک تجربہ کیا جس میں انہوں نے ٢٠ بچوں کو ٣ مہینے تک کمپیوٹر میں کھیلے جانے والے گیمز کھلائے .اور ماہرین پر یہ انکشاف ہوا کے بچے بعض کام بہتر طور پر سر انجام دینے لگے ہیں مگر انہوں نے اس یہ نتیجہ نکالا کہ یہ کھیل یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت پر زیادہ مثبت اثرات نہیں ڈالتے . تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئ ہے کہ مردوں کا دماغ خواتین کے دماغ سے ١٠ فی صد زیادہ بھاری ہوتا ہے مگر یہ بات زیادہ ذہانت کا سبب نہیں بنتی لیکن مرد اسی وجہ سے خواتین سے زیادہ کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں .٢٠ سے ٢٧ سال کی عمر میں انسانی دماغ اپنے شباب پر ہوتا ہے یعنی اس عمر میں سیکھنے کی صلاحیت سب سے زیادہ ہوتی ہے .٢٧ سال کی عمر کے بعد یادداشت کمزور ہونا شروع ہو جاتی ہے اور ٤٥ سال کی عمر کے بعد ان کو زوال آنے لگتا ہے 



 


ماہرین کا مشورہ ہے کے دماغ کو تندرست اور توانا رکھنے کے لئے بلیو بیری اور اخروٹ وغیرہ کا استعمال کرنا چاہیے .یہ چیزیں نسیان جو کہ یادداشت کھونے کا ایک مرض ہے اس سے انسان کو محفوظ رکھتی ہیں .اس کے علاوہ موبائل فون کا بھی کم سے کم استعمال کرنا چاہیے یہ بات ثابت ہے کے موبائل کا زیادہ استعمال دماغ کے لئے نہ صرف مضر ہے بلکہ یہ دماغ کے کینسر کا سبب بھی بنتا ہے .اس کے علاوہ انسان میں نیند کی کمی اور گھبراہٹ جیسے مسائل بھی پیدا کرتا ہے .اور خوش رہنا بھی عمر میں اضافے کا سبب بنتا ہے .خوش افراد مایوس لوگوں سے زیادہ زندہ رہتے ہیں اور یہ بات بھی تحقیق سے ثابت ہے 


***********************************************************************************


مزید دلچسسپ اور معلوماتی بلاگز پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 


بلاگ رائیٹر 


حماد چودھری 



About the author

hammad687412

my name is Hammad...lives in Sahiwal,Punjab,Pakistan....i love to read and write that's why i joined Bitlanders...

Subscribe 0
160