آخرت کی فکر

Posted on at


دنیا آخرت کی کھیتی ہے۔ ہم یہ ہر کتا ب میں پڑھتے ہیں۔ یہ سچ ہے قیامت برحق ہے۔


سورت مزمل میں ارشاد ہے


ہمارے پاس ان کو جکڑنے کے لیے بیڑیاں ہیں۔ اور جہنم کی بھڑکتی ہوئی آگ ہے اور گلے کو پکڑنے والا کھانا اور درد دینے والا عذاب ہے۔ اس دن زمین اور پہاڑ کانپنے لگیں گے۔ اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہو کر ریت کے ٹیلے کی شکل اختیار کر لیں گے۔


سورت القارعہ میں ہے


اس روز لوگ یوں ہوگے جیسے بکھرے ہوئے پتنگے اور پہاڑ ایسے ہو جائیں گے۔ جیسے دھنکی ہوئی رنگ برنگ کی پھر جس کے نیک اعمال ہوں گے ان کو جنت میں بھیجا جائے گا۔ اور جن کے اعمال برے ہوں گے ان کو دوزخ میں ڈالا جائےگا۔


ہمیں دنیا میں ایسے اعمال کرنے چاہیے۔ کہ اللہ ہم سے ناراض نہ ہو اور ہمیں سیدھا جنت میں جگہ مل سکے۔ اگر ہم برے کام کریں گے تو ہمیں دوزخ میں جگہ ملے گی۔ ہم روزانہ پانچ وقت کی نماز میں کوتاہی نہ کریں اعمال صالح کو اپنائیں۔ اور ہر اس کام سے اجتناب کریں جو ہماری آخرت میں رسوائی کا باعث بنیں۔


روز آخرت کی تیاری ہمیں آج سے ہی شروع کر لینی چاہیے۔ ہم نے دنیا بھر میں جو کچھ بھی کیا اس کا حساب لیا جائے گا۔ ہر ایک چیز کے بارے میں پوچھا جائے گا کہ تم نے اپنا مال کہاں خرچ کیا۔ زندگی کیسے گزاری۔


جوانی کس حال میں صرف کی۔ وقت ضائع کیا یا اسے نیک کاموں میں خرچ کیا۔ اسلام کا پیغام پہنچایا کہ نہیں۔ ہر انسان سے ایک ایک چیز کا حساب لیا جائے گا۔ اللہ ہم سب کو سیدھے راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔



About the author

160