خیرات کا نظام کیا ہے؟

Posted on at


 

یاد رکھیں کی خیرات کے نظام کو چلانے والے خود اپنی ذاتی دولت کے انباروں میں صرف اتنا ہی خیرات کرتے ہیں جتنا اُن کا دل کرئے یا جس سے وہ معتبر اور مقدم رہ سکیں۔ وہ اپنی ذاتی دولت ک ان انباروں کو غریب لوگوں میں نہیں بانٹ دیتے جو کہ آئے روز بڑھتے ہی چلے جائیں بلکہ اس کام کے لیے وہ صرف اُس پیسے کا استعمال کرتے ہیں جسے وہ بڑے بڑے امیروں، ٹیکس چوروں اور کالے دھن والوں سے اپنی محترانہ سرگرمیوں کے درمیان مانگتے ہیں جن میں سے زیادہ تر لوگ اُن کع اس لیے ٹیکس دیتے ہیں تاکہ وہ اپنا ٹیکس بچا سکیں یا اپنا کالا دھن سفید کرسکیں۔

ستم ظریفی یہ ہے کہ وہ ٹی وی چینلز پر، اخباروں میں، بینروں اور اشتہاروں کے ذریعے صدقات اور خیرات کی بڑی بڑی مہم اور کمپین چلاتے ہیں اوران کے ذریعے لوگوں کو بتاتے ہیں کہ وہ کسی قدر نیک رحمدل اور ہمدرد ہیں لیکن اشتہار بازی کے لیے بھی وہ اپنے ذاتی پیسے خرچ نہیں کرتے بلکہ عوام سے ہی حاصل کردہ رقوم کو اپنے رفاحی اور سماجی کاموں کی تشہیر کے لیے اوراستعمال کرتے ہیں تاکہ اس کے ذریعے مزید رقوم اکھٹی کی جا سکیں۔ مسلسل یہ عمل انہیں مزید مشہور اور معتبر بنا دیتا ہے۔

ان تشہیری مُہموں کر ذریعے وہ معصوم عوام سے بھی بھیک مانگتے ہیں جو کہ پہلے ہی معاشی بدحالی کا شکار ہوتے ہیں۔ عوام میں ذیادہ تر وہ معصوم اور نیک دل لوگ جو ایسے لوگوں کو صدقات یا خیرات کی رقوم دیتے ہیں، وہ ان کے قائم کردہ خیرات کے نظام اور انکے عزائم سے یکسر نا واقف ہیں



About the author

GoldenPearl

i live my own life.

Subscribe 0
160