بجلی بنی گرمی کی سہیلی اور اسکے نقصانات
آج میں آپ کو ایک ایسی دوستی کے بارے میں بتانے جا رہی ہوں جن کا دوستانہ بہت پرانا اور بہت پکا بھی ہے ویسے تو لوگوں میں دوستیاں بھی ہوتی آئی ہیں اور پھر وقت کے ساتھ ساتھ وہ دوستیاں کمزور اور اکثر ٹوٹ بھی جایا کرتی ہیں مگر یہ دوستانہ نہ تو کمزور ہوا اور نہ ہی ٹوٹنے کا نام لے رہا ہے
یہ دوستانہ گرمی اور بجلی کا ہے جناب ویسے تو لوگ لوگوں کی لمبی دوستوں کے لئے دعا گو ہوتے ہیں مگر میری یہ دعا ہے کے یہ دوستانہ جلد از جلد اور اور تمام عمر کے لئے ٹوٹ جاۓ ویسے تو دوستی کے بارے میں ایسے الفاظ نہیں استعمال کرنے چاہئے مگر کیا کیا جا سکتا ہے مجبور ہوں یہ بولنے پر کیوں کے یہ دوستی بہت سے لوگوں کو بہت بھاری پڑ رہی ہے اور جس کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان بھی اٹھانا پڑ رہا ہے اور جو نقصان کے ساتھ ساتھ پریشانی کی بھی بہت بڑی وجہ بنی ہوئی ہے
گرمی تو بہت زیادہ جان لیوا ہوتی ہی ہے مگر ایسے میں اس سے بچنے کے لئے بجلی ہی ایک ایسی چیز ہے جس کی وجہ سے اس سے بہت حد تک بچا جا سکتا ہے مثلا اےسی پنکھے ایئر کولر اور بٹری سے چلنے والی لائٹس بیٹری سے چلنے والے پنکھے یو پی ایس اور بہت سی چیزیں وہ بھی صرف اس لئے کے جب بجلی نہ ہو تو ان چیزوں سے کام چلایا جاۓ اور گرمی سے بچا جاۓ مگر افسوس یہ سب بھی تو بجلی سے ہی چلتے اور چارج ہوتے ہیں مگر جب بجلی ہی نہ ھو تو بجلی کے بغیر ان سب چیزوں کا ہونا یا نہ ہونا میرے تو خیال سےبیکارہی ہے بہت سے گھر ایسے ہیں جہاں پانی کی موٹرز چلائی جاتیں ہیں پانی استعمال کرنے کے لئے
مگر جب بجلی ہی نہیں ھو گی تو پانی کیسے ملے گا اور گرمیوں میں تو پانی کی بہت سخت ضرورت پڑتی ہے نہ صرف پینے کے لئے بلکے نہانے دھونے اور گھر کے تمام کاموں مثلا کپڑے دھونے کھانا بنانے گھر صاف کرنا ہر کام پانی سے ہی ہوتا ہے ہماری زندگی کی ہر چیز تو بجلی سے جڑی ہوئی ہے گرمیوں میں گرمی سے بچنے کے لئے جوس بنانے کے لئے جوسر کا استعمال کرنا پڑتا ہے کھانا گرم کرنے کے لئے اوون کا استعمال کرنا پڑتا ہے ٹی وی دیکھنے کے بجلی کی ضرورت کمپیوٹر چلانے کے لئے بجلی کی ضرورت اے سی چلانے موبائل چارج کرنے پنکھے فریج چلانے کے لئے بجلی کی ضرورت ہماری زندگی کی تمام ضروریات کا دارو مدار اب بجلی پر ہی ہے مگر جب بجلی ہی نہ ہو تو انسان کیا کرے
میرا بلگ پڑھنے کا بہت بہت شکریہ
میرے مزید بلاگز پڑھنے اور شیئر کرنے کیلیے میرے پیج پر وزٹ کیجئے گا
http://www.filmannex.com/SidraKhan/blog_post