انسولیٹر کنڈکٹر اور سیمی کنڈکٹر
الیکٹریکل خصوصیات کے لحاظ سے مٹریلز کو تین گروپس میں تقسیم کیا جاتا ہے ان گرپس کو ہم انسولیٹر کنڈکٹر اور سیمی کنڈکٹر کیتے ہیں۔ سب مٹریلز ایٹم کے بنے ہوئے ہیں۔
انسولیٹر
انسولیٹر مٹریل ایک ایسا مٹریل ہوتا ہے جس کے اندر سے کرنٹ نہیں گزرتا ہے بہت سے انسولیٹر سنگل ایلیمٹ مٹریلز کے بنے ہوتے ہیں اور ویلینس الیکٹرون مضبوطی سے ایٹم کے ساتھ جڑے ہوتے ہیں۔ انسولیٹر میں بہت ہی کم الیکٹرون ازاد ہوتے ہیں مثال کے طور پر ربڑ ،پلاسٹک ،گلاس اور میکا انسولیٹر ہیں۔
کنڈکٹر
کنڈکٹر ایک ایسا مٹریل ہوتا ہے جس کے اندر سے اسانی سے کرنٹ گزرتا ہے بہت سے مٹریلز بہت اچھے کنڈکٹر ہوتے ہیں سب سے اچھے کنڈکٹر سنگل ایلیمنٹ مٹریلز ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر کوپر سلور گولڈ اور ایلومینیم بہت اچھے کنڈکٹر ہیں
ان کی خصوصیات یہ ہیں کہ ایٹم میں صرف ایک ویلنس الیکٹرون ہوتا ہے جو ایٹم سے مضبوطی سے نہیں جڑا ہوتا یہ ویلنس الیکٹرون ایک ازاد الیکٹرون بن جاتا ہے اس لیئے کنڈکٹیو مٹریلز میں ویلنس الیکٹرون ازاد الیکٹرون ہوتے ہیں۔
سیمی کنڈکٹر
ایک سیمی کنڈکٹر ایک ایسا کنڈکڑ ہوتا ہے جس کی یہ خصوصیات ہے کہ وہ کسی وقت اپنے اندر سے کرنٹ کو گزرنے دیتا ہے اور کسی وقت نہیں گزرنے دیتا۔ ایک سیمی کنڈکٹر اپنی خاص حالت میں نا ہی اچھا کنڈکٹر ہوتا ہے اور نا ہی اچھا انسولیٹر ہوتا ہے۔
عام طور پر زیادہ ایک ایلیمنٹ والے سیمی کنڈکٹر سلیکون ،جرمینیم اور کاربن ہیں۔ کمپاوئنڈز سیمی کنڈکٹر گیلیم ، ارسینیک اور انڈیم فاسفورس ہیں جو عام طور پر استعمال ہوتے ہیں اور سنگل ایلیمنٹ سیمی کنڈکٹر کی خصوصیات یہ ہے کہ ان کے ویلنس شیل میں چار الیکٹرون ہوتے ہیں