مسلمان ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ نے کلمہ پڑھ لیا اور آپ مسلمان ہو گئے کلمہ انسان جب مسلمان ہوتا ہے تو کلمہ اس لئے پڑھا جاتا ہے کہ آج کے بعد اس سے کوئی گناہ یا کوئی شرک نہیں ہوگا اور وو صرف اللہ اور اس کے رسول کے حکم کو مانے گا اور ان کے بتاے ہووے طریقوں پر چلیگا
جب انسان کلمہ پڑھتا ہے تو ؤ مسلمان کہلاتا ہے اور جب شرک کرتا ہے تو کافر ایسے ہی کچھ مسلمان ہمارے پڑوسی ملک انڈیا میں بھی ہیں جو کہ خود کو بہت فخر سے مسلمان کہتے ہیں لیکن شرک کے بعد میں تو ان کو مسلمان نہیں مانتا اور ہماری نوجوان نسل نے انہی کے فوٹو بھی اپنی فیس بک پر لگاے ہووے ہیں اور انھیں ان اداکاروں سے اتنی محبت ہے کہ اگر اذان بھی ہو رہی ہو نماز کا وقت بھی چلا جاۓ تب بھی وو فلم کو اونچی آواز میں دیکھتے ہیں اور سنتے ہیں اور ہر ہر سین ایسے دیکھا جاتا ہے جیسے کہ یہ فرض ہو ان پر ان کے دل میں اللہ کا ذرا سا بھی خوف نہیں ہوتا اور آگے جا کر یہی چیزیں ان کی نسلیں بھی کرتی ہیں اور سارا کا سارا عذاب انھیں تمام عمر ملتا ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی
میں بات کر رہا ہوں ان اداکاروں کی کہ جو اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں اور پیسوں کے لئے وو بتوں کی پوجا کرتے ہیں جو کہ شرک ہے اور شرک کرنے والا سیدھا جہنم میں جائے گا اور شرک کرنے والا کافر ہے ان میں سے جو جن کو میں نے خود دیکھا ہے ایک تو سلمان کو میں نے دیکھا ہے بتوں کو پوجتے ،دوسرے نومبر پر میں نے شارک کو دیکھا ہے اور تیسرے نمبر پر میں نے آمر کو دیکھا ہے فلموں میں بات چاہے فلموں کی ہو یا حقیقت کی ہوتا تو ایک ہے کام ہے اس لئے امر ،شارک،اور سلمان کو میں یہی کہنا چاہتا ہوں کہ آپ خود کو مسلمان نہ کہو اور اگر آپ ٹھیک مسلمان بننا چاہتے ہیں تو جو شرک کر دیے ان کی اللہ سے سچے دل سے معافی مانگے اور اس کے بعد کوئی گناہ نہ کریں گناہ سے میری مراد شرک ہے آپ شرک نہ کریں تو آپ تب مسلمان کہلائیں گے
اللہ آپ سب کو میرے سمیت ہدایت دے امین