ایک لڑکی کی تعلیم ایک نسل کی تعلیم۔۔۔۔!۔

Posted on at


ایک لڑکی کی تعلیم ایک نسل کی تعلیم۔۔۔۔!۔


آج پاکستان کا انسانی ترقی کا درجہ دنیا میں انتہائی پست ہے۔ خاصی معاشی نموا ورکسی حد تک انسانی وسائل کی حالیہ ترقی کے باوجود پاکستان کے سماجی اظہاریے ان ملکوں سے مسلسل پیچھے ہیں جو ترقی اور آمدنی کی تقریبا اسی سطح پر ہیں۔ پاکستان کی معاشرتی اور اقتصادی ترقی کے لئے معیاری تعلیم کی فراہمی بڑے چیلنجز میں شامل ہے تاہم تعلیمی نظام میں لڑکیوں کی شمولیت کی سطح خطرناک حد تک کم ہے۔


صنفی فرق بہت زیادہ ہے جبکہ دیہی علاقوں میں اسکول میں داخل لڑکیوں کی تعداد اور شرح خواندگی کے لحاظ سے صنفی فرق بہت زیادہ ہے، دیہات میں پرائمری تعلیم مکمل کرنے والے لڑکوں کی تعداد لڑکیوں سے تین گنا زیادہ ہے۔ پاکستان مین بچیاں متعدد مسائل کا شکار ہیں جس کی تصدیق ترقی کے بین القوامی اظہاریوں سے ہوتی ہے خصوصا صحت کے لئے خطرہ ہے بلکہ قومی ترقی کی راہ میں بھی سنگین رکاوٹ ہے۔


پاکستان میں تزہ ترین قومی سروے کے مطابق 5 سے 12 سال کی لڑکیوں میں 25 فیصد کی افزائش رکی ہوئی تھی اور 15 فیصد جسمانی زیاں کا شکار تھیں۔ چنانچہ یہ سوال کہ اسکول جانے والی لڑکیوں کی تعداد کیسے بڑھائی جائے متعدد مسائل کی طرف توجہ دلاتا ہے جن کا تعلق اسکولوں کی دستیابی، لڑکیوں کی تعلیم کی مانگ اور اس نظام سے ہے جس میں طلب ورسد کی قوستیںکار فرما ہوتی ہیں۔


پاکستان کے 1973ء کے آئین کے مطابق کم سے کم ممکنہ مدت کے اندر ناخواندگی کا خاتمہ اور مفت پرائمری اور ثانوی تعلیم مہیا کرنا' ریاست کا مینڈیٹ ہے۔ اپرریل 2010ء میں آئین کی 18ویں ترمیم کے تحت شق 25 الف کا اضافہ کیا گیا جس سے تعلیم کے بنیادی حق کی فراہمی کو یقینی بنانے کے حوالے سے حکومت کی ذمہ داری کو مزید تقویت حاصل ہوئی۔

            



About the author

eshratrat

i really like to write my ideas

Subscribe 0
160