ایک ڈایوڈ

Posted on at


ایک ڈایوڈ



اگر ہم سلیکون کا ایک بلوک لیں اور اس کا ایک حصہ ٹرائی ویلینٹ ایمپیوریٹی کے ساتھ اور دوسرا حصہ پینٹاویلینٹ ایمپیوریٹی کے ملائیں تو ایک پی این جنکشن بنتا ہے۔



 اور اس کے دو حصے ہوتے ہیں ایک حصہ پی ٹائپ اور دوسرا حصہ این ٹائپ ہوتا ہے ان کے درمیان میں ایک جنکشن ہوتا ہے۔ اور اس طرح ایک بیسک ڈایوڈ وجود میں آجاتا ہے۔ایک ڈایوڈ ایسی ڈیوائز ہوتی ہے جو اپنے اندر سے صرف ایک طرف کرنٹ گزارتی ہے۔



پی ٹائپ حصہ سلیکون ایٹم اور ٹرائی ویلینٹ ایمپیوریٹی ایٹم پر مشتمل ہوتا ہے۔ اسی طرح اگر بورن ایٹم کو سلیکون کے ساتھ بونڈ کیاجائے تو بورن ایک ایٹم ملاتا ہے۔ کیوں کہ میٹریل میں الیکٹرون اور پروٹان کی تعدا برابر ہوتی ہے اسی لیئے اس مٹریل پر کوئی نیٹ چارچ نہیں ہوتا اور اس لیئے یہ ایک نیوٹرل ہوتا ہے۔



ڈیپلیشن ریجن کی فامیشن


این ٹائپ میں مین کچھ الیکٹرون ایسے ہوتے ہیں جو ہر طرف آزاد گھوم رہے ہوتے ہیں۔ جب پی این جنکشن بن رہا ہوتا ہے اسی وقت یہ ازاد الیکٹرون این ٹائپ ریجن کو چھور کر پی ٹائپ ریجن مین چلے جاتے ہیں اور جنکشن کے بلکل قریب ہولز کے ساتھ جڑھ جاتے ہیں



پی این جنکشن بننے سے پہلے این حصہ مٹریل میں کچھ الیکٹرون اور پروٹان ہوتے ہیں جو نیٹ چارج کی شکل میں مٹریل کو نیوٹرل کر دیتے ہیں۔ یہ عمل اسی طرح پی ٹائپ مٹریل میں بھی ہوتا ہے.



جب پی این جنکشن وجود میں آ رہا ہوتا ہے تو این ریجن کے سارے الیکٹرون جنکشن کو کراس کر جاتے ہیں یہ جنکشن کے قریب ایک مثبت لیئر بنا دیتے ہیں اور اسی طرح جب الیکٹرون جنکشن کراس کرتے ہیں تو پی ریجن اپنے ہولز کھو دیتا ہے



یہ الیکٹرون اور ہولز مل جاتے ہیں اور یہ ایک منفی لیئر بنا لیتے ہیں جنکشن کے قریب۔ اس می یہ دو قسم کی منفی اور مثبت لیئر بن جاتی ہے یہ لیئر بہت جلدی بنتی ہے




About the author

160