'------دل کو صحت مند رکھنے کے لئے ٹانگوں کی ورزش

Posted on at


    جو شخص  روزانہ ٢ میل پیدل چلے میں اسے  صحت کے لئے گا رنٹی دے سکتا ہوں- سائنس نے بھی یہ ثابت کر دیا ہے کہ بیدل  صحت کے لئے نہایت ہے مفید ہے  - خوش قسمت ہیں وہ لوگ جنہیں سمجھ آ چکی ہے  اور جو نہیں سمجھ پاۓ وہ بھی ایک دن ضرور  سمجھ جاتے ہیں اصل میں انہیں اس وقت سمجھ آتی ہے جب بلڈ پریشر شوگر یا دل کا دورہ پڑنے پر مستند معالج انہیں پیدل چلنے کا مشورہ دیتے ہیں تب اس بات کا احساس انہیں بخوبی ہو جاتا ہے

 ایک شیر خوار بچہ جب تک چلنے کے قابل نہیں ہوتا وہ بیماریوں کی زد میں ہے رہتا ہے سمجھ دار والدین کوشیش کرتے ہیں کے انکا بچا جلدی چلنا شرو ع ہو جائے اس لئے وہ واکر کا استعمال کرتے ہیں بچہ جتنا جلدی چلنا پھرنا شروع کرتا ہے اتنا ہے یہ عمل اسکی صحت کی  حفاظت کے لئے مفید ہوتا ہے یہ عجیب بات ہے کہ بڑے ہو کر لوگ چلنے پھرنے سے اجتناب شروع کر دیتے ہیں -اسکی وجہ مصروفیات اور سستی ہو سکتی ہے حالانکہ دن میں ایک گھنٹہ ورزش کے لئے  نکالنا کوئی مشکل نہیں-

پرندوں کا کام اڑنا ہے-اڑنے سے ہی وہ صحت مند رہتے ہیں جن پرندوں کو پنجرے میں ڈال دیا جاتا ہے انکی زندگی کم ہو جاتی ہے کیوں کا وہ اڑنے سے قاصر ہوتے ہیں اگر گاڑی کو ایک ماہ کے لئے بند چھوڑ دیا جائے تو اس میں ضرور کوئی خرابی آ جائے گی اور کچھ بھی نہیں تو اسکی بیٹری ضرور ڈسچارج ہو جائے گی یعنی کے چلتی کا نام گاڑی ہے-

وہ گاۓ بینس جو چراگاہوں میں چرتی ہیں وہ زیادہ دودھ دیتی ہیں اسکی وجہ یہ ہے کہ وہ چلتی پھرتی رہتی ہیں -جسکی وجہ سے وہ صحت مند رہتی ہیں 

اچھی صحت کے لئے سخت محنت والی ورزش ہے ضروری نہیں ہے- حال ہی میں دو امریکی اداروں نے ایسے تحقیقی جائزے تیار کیے ہیں جن سے واضح طور پر نتیجہ نکالا گیا کہ وہ لوگ جو روزانہ کچھ دیر تک چہلقدمی( واکنگ ) کرتے ہیں یا درمیانی محنت والی ورزش کرتے ہیں ان کی عمر ایسے  لوگوں سے زیادہ لمبی ہوتی ہے جو عام طور پر بیٹھے ہی رہتے ہیں  

اس بات کے شوائد بھی ملے ہیں کے نسبتاً جو لوگ زیادہ محنت والی ورزش کرتے ہیں ہفتے میں کی بار جوگنگ یا پیراکی کرتے ہیں یا پھر ٹینس کھلتے ہیں انکی عمر سب سے زیادہ لمبی ہوتی ہے-لیکن جو لوگ تندرست رہنے کے لئے  صرف چہل قدمی پر ہی اتفاق کرتے ہیں وہ بھی کسی سے پیچھے نہیں رہتے   

 

 

 

 



About the author

amir-shahbaz-5159

you can ask me.

Subscribe 0
160