لاہور کا یاد گار سفر اور سیر حصہ چہارم
اس کے بعد ہم نے اپنے دوست کو فون کیا اور ہم جہاں پر کھڑے تھے وہاں کا پتا دیا تھوڑی دیر بعد ہمارا دوست اس جگہ پر پہنچ گیا اور پھر ہم نے ان پولیس والوں کا شکریا ادا کیا اور اپنے دوست کے ساتھ رانہ ہوگئے ہم پانچ منٹ میں اس کے گھر پہنچ گئے اور گھر میں داخل ہوت ہی ہم نے اسے وہ بہت سارے آم دیے جو ہم اس کے لیئے لائے تھے۔
وہ اور اس کے گھر والے اس بات پر بہت خوش ہوے اور ہمارا شکریا ادا کیا اس نے بتایا کہ ان کا بہت دل تھا آم کھانے کا اور ہم نے ان کی یہ خواہش پوری کر دی۔ میں نے اسے بتایا کہ باقی کہ دوست عام لے جانے پر راضی نہیں تھے ان کا ارادہ کچھ اور لے جانے کا تھا۔
میں ان کو زبردستی اس بات پر راضی کیا تھا تو وہ یہ جان کر خوش ہوا ہم گھر پہنچنے کے بعد پرش ہو گئے اس کے بعد اس نے ہمیں ناشتے کے لیئے بولایا پھر ہم نے اس کے ساتح مل کر ناشتا کیا۔ اس کے بعد ہم ارام کرنے کے لیے چلے گئے۔ ہم نے تقریبا ۳ گھنٹے ارام کیا۔
آرام کرنے کے بعد اس نے ہمیں اپنے بٹے بھائی اور اپنے والد سے ملوایا اور یہ بتایا کہ وہ سب اچانک شہر سے باہر جا رہے ہیں اور تم سب کو اکیلا رہنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا سارے گھر کا خیال رکھنا اور گھر کی چابیاں ہمیں دے دیں اور وہ تھوری دیر میں گھر سے رانہ ہوگئے۔
ہمیں تھورا سا عجیب لگا کہ ہم دوسرے شہر سے ان کے گھر آئے تھے اور ہمارا ارادہ تھا کہ ہم اپنے دوست کے ساتھ گھومنے جاتے اور وہ سب چلے گئے کیوں کہ یہ شہر ہمارے لیئے نیا تھا ہم اس کےبارے میں کچھ بھی نہیں جانتے تھے۔