نیکولاس کوپرنکس - دوسرا حصّہ

Posted on at


نیکولاس کوپرنکس - حصّہ اول پڑھنے کے لئے  کریں 



نیکولاس کوپرنکس - دوسرا حصّہ


آخر 1521 میں اس نے اپنے پسندیدہ موضوع فلکیات میں دوبارہ دلچسبی لینی شروع کی اس بار اس نے "ورنر" کے نام خط تحریر کیا - جو کہ ایک ماہر علم نجوم تھا اور پولٹک نظام جول تلاش کر رہا تھا-   نیکولاس کوپرنکس نے ایک بار پھر اعادہ کیا کہ سورج کائنات کا مرکز ہے- کائنات ہمارے تخیل سے بھی زیادہ وسیح ہے اور ستاروں اور سیاروں کی گردش زمین کی حرکت کی وجہ سے ہے
ولسن کے مطابق سیارے دائرے کی صورت میں گردش کرتے ہیں- بعد میں "کیپلر" نے دریافت کیا کہ سورج کے گرد گھومنے والے سیاروں کے مداد بیضوی ہیں- اس کائنات کا تصور گراموفون ریکارڈ کا سا تھا، جس کا سورج مرکز سے ہٹا ہوا ہے
فلکیات کا مشاہدہ کرنے کے لئے جو آلات نیکولاس کوپرنکس نے استعمال کے ہیں وہ اس وقت کے لحاظ سے بھی فرسودہ تھے- عدسوں اور شیشوں کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ یہ اس وقت تک دریافت نہیں ہوے تھے- نیکولاس کوپرنکس جب 44 برس کا ہوا تو "مارٹن لوتھر" نے اپنی کتاب متعارف کروائی جس میں اس نے بھی سورج کو زمین کا مرکز ثابت کیا اس لئے یہ کہنا بھی مناسب نہیں ہے نیکولاس کوپرنکس اکیلا اس بات کو مانتا تھا- "آرتھرکوئسلر" نے اپنی کتاب "نیند میں چلنے والے" میں اس بات کو لے کر لکھا، نیکولاس کوپرنکس سے پہلے "ارسطاد خوس" کا نظام شمسی اور زمین کی گردش "پیور باخ" "ریجومن ٹینس" اور ان کے اساتذہ "بروجووسکی"اور "نووارا" اور ان کے دیگر شتوں نے باقاعدہ پڑھایا تھا



 ریاضی کے ایک پروفیسر "رے ٹی کس" نے 1539 میں نیکولاس کوپرنکس کو اکسایا نظریات کو شائع کر د ے اس میں نیکولاس کوپرنکس کا دوست بشیب گیس بھی شامل تھا- اس کے بعد نیکولاس کوپرنکس نے کتاب کے پبلیشر "ریٹی کس" کو بھی اس بات آمادہ کر لیا کہ وہ کتاب بنا اس کا نام لکھے شائع کر دے- چناچہ 1540 میں یہ مسودہ شائع ہوا یورپ کے علمی حلقوں میں ایک ہلچل مچا دی
نیکولاس کوپرنکس پریشان تھا اور یہ پریشانی بھی اس کی اپنی کمائی ہوئی تھی جب بشیب "ڈان ٹس کس" نے گرجے کا انتظام سنبھالا تو اس نے نیکولاس کوپرنکس کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا لیکن اس کی طرف سے سرد مہری کا اظہار ہوا- بعد میں یہ بےنیازی اس کو مہنگی پڑی اور اس کو اپنی گھریلو ملازمہ اور رشتہ دار "اینا شیلنگز" کو اپنے گھر سے نکلنا پڑا- اس وقت عیسائی حلقوں میں چپقلش بہت زیادہ تھی ہر طرح کے الزامات ایک دوسرے پہ لگ رہے تھے اس میں نیکولاس کوپرنکس کو مناسب یہی محسوس ہوا کہ اینا کو واپس گھر بیجھ دے- پھر ایک اور واقعہ رونما ہو گیا ہوا یوں کہ ریٹی کس بھی نیکولاس کوپرنکس سے ناراض ہو گیا جس کی وجہ بھی شاید اس کا رویہ ہی تھا
آرتھرکوئسلر کے مطابق جب نیکولاس کوپرنکس فوت ہوا تو جو کتاب اس کے بستر سے ملی جس کے دیباچہ میں لکھا تھا اس کتاب کو فضولیات کا مجموعہ سمجھا جائے- مثال کے طور پر "زہرہ" کے لئے جو مدار تھا وہ اس کے لئے غلط تھا، جب زہرہ سیارہ زمین کے بہت نزدیک ہو تو چودہ گنا زیادہ بڑا نظر آتا ہے- چونکہ دیباچے پر کوئی دستخط نہیں ہیں اس لئے اس تحریر کے اصل ہونے میں بہت سے شقوق ہیں
نیکولاس کوپرنکس کا بھائی "اینڈریس" اسکے الٹ تھا اس کو بحری قزاق بننے کا شوق تھا- اس کی حرکات کو دیکھ کر پپش گوئیکی گئی کہ اس کی موت بہت عبرت ناک ہوگی اس کو جزام کا مرض ہوا جس کو آتشک بھی کہا جاتا تھا اس زمانے میں- اینڈریس چرچ کا ملازم بھی تھا ، اس کی بیماری کو دیکھتے ہوے اس بات کے پیش نظر چرچ بدنام ہوگا اس کو فارغ کر دیا گیا اور اسی حالات میں اس کا انتقال ہوا



About the author

Maani-Annex

I am an E-gamer , i play Counter Strike Global Offence and many other online and lan games and also can write quality blogs please subscribe me and share my work.

Subscribe 0
160