اسلامی تعلیمات، احادیث و واقعات - حصّہ ٢

Posted on at


حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ حضور اقدس صل الله علیہ وسلم نے حضرت حسن بن علی رضی الله عنہ کا بوسہ لیا، پاس میں ہی اقراع بن حارث تمیمی بیٹھے تھے، کہنے لگے کہ میرے تو دس بچے ہیں لیکن میں نے کبھی کسی کو چوما نہیں. آپ نے اسے دیکھ کر فرمایا

جو کسی کے اپر رحم نہیں کرتا اس پر بھی رحم کوئی نہیں کرتا

حضرت نمیر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ بڑے بوڑھے کہا کرتے تھے کہ نیکی کی توفیق تو الله تعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہے لیکن ادب ماں باپ سکھاتے ہیں

حضرت عامر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ انھیں نعمان بن بشیر رضی الله عنہ نے بتایا کہ ان کے والد انھیں اٹھا کر رسول الله صل الله علیہ وسلم کے پاس لے گئے اور عرض کی کہ

یا رسول الله ! میں آپ کو اس بات کا گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنے بیٹے نعمان کو اتنا مال دیا ہے

 اس پر آپ نے فرمایا

کیا آپ نے اپنے ہر بچے کو اتنا ہی دیا ہے ؟ ؟

عرض کی کہ نہیں

آپ صل الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ

تم مجھے گواہ نہ بناؤ بلکہ کسی اور کو بنا لو

پھر فرمایا

کیا تمہیں یہ بات پسند نہیں کہ تمھارے سب بچے نیکی میں برابر ہوں؟

عرض کی کہ کیوں نہیں، یا رسول الله ! ایسا ہونا چاہیئے

آپ نے فرمایا کہ

پھر ایسے نہیں کرنا چاہیئے

ابو عبدالله بخاری رحمتہ الله کہتے ہیں کہ حضور صل الله علیہ وسلم کی اس شہادت سے رخصت نہیں سمجھنی چاہیئے کہ تم میری جگہ کسی اور کو گواہ بنا لو، مقصد صرف اس پر انصاف کا زور دینا تھا

حضرت عبدالله بن عمر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ صالحین کا نام الله تعالیٰ نے "ابرار" رکھا ہے کیونکہ وہ اپنے آباء اور بیٹوں سے بھلائی کیا کرتے ہیں، کہ جیسے تمہارے والد کا تم پر حق ہے ویسے ہی تم پر تمہارے بیٹے کا بھی حق ہے

حضرت ابو عثمان رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر رضی الله عنہ نے ایک شخص کو کسی کام پر لگایا تو اس نے عرض کی کہ میرے تو اتنے بچے ہیں مگر میں چوما نہیں کرتا، حضرت عمر رضی الله عنہ نے گمان کیا یا کہا کہ

بلاشبہ الله تعالیٰ اپنے بندوں میں سے صرف اسے رحم سے نوازتا ہے جو لوگوں سے بھلائی کیا کرتا ہے

حضرت ابوھریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضور اقدس صل الله علیہ وسلم کو یہ کہتے سنا کہ

الله رب العلمین نے رحمت کے سو حصّے بناۓ جن میں سے اس نے ننانوے حصّے اپنے پاس رکھے ہیں اور جبکہ صرف ایک حصّہ زمین والوں کے لئے اتار دیا ہے، اسی کی وجہ سے خلقت آپس میں پیار و محبت کرتی نظر آتی ہے اور یہ اسی کی علامت ہے کہ گھوڑا اپنے بچے سے خوف کی بناء پر پاؤں ہٹا لیا کرتا ہے کہ اسے تکلیف نہ ہو

============================================================================================================ 

میرے مزید بلاگز جو کہ صحت ، اسلام ، جنرل نالج اور دنیا بھر کی معلومات سے متعلق ہیں ، ان سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے مندرجہ ذیل لنک کا وزٹ کیجئے

http://www.filmannex.com/Zohaib_Shami/blog_post

میرے بلاگز پڑھ کر شیئر کرنے کا بہت بہت شکریہ

اگلے بلاگ تک کے لئے اجازت چاہوں گا

الله حافظ

دعا کا طالب

زوہیب شامی 

 



About the author

Zohaib_Shami

I am here for writing and reading because it is my hobby

Subscribe 0
160