ماہ رمضان میں سستے رمضان بازارو میں مہنگائی
ہر سال جب بھی رمضان شریف اتا ہے تو اس کے آتے ہی لوگ ہر اشیا کی قیمتیں بڑھا دیتے ہیں حالہ کہ انیں چاہیے کہ رمضان شریف میں چیزیں سستی ہونی چاہیے لیکن ایسا بس کچھ ہی چیزوں کے لیئے ہوتا ہے مثال کے طور پر بڑی بڑی کمپنیاں جو حکومت سے رجسٹر ہوتی ہیں بس وہ ہی اپنی قیمتوں میں کمی لاتی ہیں لیکن کھلے عام اشیا پیچنے والے اشیا میں کمی نہیں کرتے۔
اس لیئے رمضان شریف میں ہر سال حکومت مختلف بازاروں اور گراوندز میں رمضان بازار لگاواتی ہے جہاں پر ہرضرورت کا سامان موجود ہوتا ہے کھانے پینے سے لے کر استعمال کرنے والے سامان تک ہر چیز موجود ہوتی ہے یہاں پر دوسرے بازاروں اور دوکانوں کی نسبت اشیا سستی ملتی ہیں۔
لیکن رمضان بازاروں میں کچھ ضرورت کی چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو بلکل سستی نہیں ہوتی ہیں مثال کے طور پر پھل اور سبزیاں وغیرہ کیوں کہ رمضان گرمیوں میں اتا ہے اور گرمیوں میں بہت سے پھل اور سبزیاں بازاوں میں اتے ہیں لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ رمضان شریف کے اتے ہی ان اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے جو عام انسان کی خریدو فروخت کی پہنچ سے دور ہوجاتی ہیں۔
اور جو چیزیں رمضان شریف میں سستی ہوتی ہیں کچھ دوکان داران چیزوں کو نہیں بیچتے اور اپنے پاس جمع کر تے رہتے ہیں کیوں کی رمضان شریف کے جاتے ہیں واپس ان چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے پھر یہ دوکان دار ان جمع شدہ شیزوں کو زیادہ منافع کے ساتھ پیچتے ہیں اور زیادہ روپے کماتے ہیں یہ بھول جاتے ہیں کہ ہم مسلمان ہیں اور رمضان کا احترام بھی نہیں کرتے۔