ہمارا مزہب اور ہمارا میڈیا
ہمارے معاشرے میں ہمارے مزہب نے اور ہمارے میڈیا دونوں نے ایک دوستے کو بہت متاثر کیا ہے اور شروع سے ہی ایک دوسرے کے ساتھ ساتھ چلتے آرہے ہیں اس کی مثال ہم یوں دے سکتے ہیں جب کسی ٹی چینل پر کوئی اسلامی پروگرام ہوتا ہے تو ہمارے بڑے بڑے علما کرام اس پروگرام میں حاضر ہوتے ہیں اور ناظرین کو دینی اسلام کے مطلق علم دیتے ہیں اور دوسرے جگہ پر یہی علما کرام کہتے ہیں کہ اسلام میں تصویر حرام ہے تصاویر بنانے کا گناہ ہے اور اس ےے پرہیز کرنا چاہیے اور خود وہ ٹی وی پر لاٰیو شو میں آتے ہیں
اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ میڈییا نے ہمارے مزہب کو متاثر کیا ہے اور ان کو ٹی وی پروگرامز کرنے پر مجبور کیا ہے لیکن ہمارے مزہب کی بہتری کے لیئے دوسرا یہ کہ ہمارے مزہب نے میڈیا کو کیسے متاثر کیا ہے وہ اس طرح کہ جب بھی کوئی اسلامی مہینہ آتا ہے مثال کے طور پر محرم یا رمضان شریف تو یہ ٹٰی وی والوں کی مجبوری بن جاتی ہے کی وہ دوسرے پروگرام بند کر کے اسلامی پروگرام نشرکریں تو اس طرح مزہب بھی میڈیا کو متاثر کرتا آرہا ہے۔
ان اسلامی پروگرامز سے میڈیا کا کوئی نقصان نہیں ہوتا کیوں کہ ان اسلامی پروگرامز سے بھی ان کو اتنا ہی منافا ہوتا ہے جتنا دوسرے پروگرامز سے ہو رہا ہوتا ہے اس لیئے کہ ہمارا میڈیا کمرشل ہے اور یہ سب صرف پیسوں کے لیئے ہی ہوتا ہے۔ اسی طرح ہمارے علما کرامز کو بھی میڈیا میں آنے کا کوئی نقصان نہیں ہوتا ہے علما کرام ٹی وی پر ہی بہت سی دینی تعلیم دے دیتے ہیں اور علما کرام کے میڈیا میں آنے سے کئی آیسے لوگوں کو فائدہ پہنچتا ہے جو گھروں سے نہیں نکلتے ہوتے۔