قرآن کریم ایک لازوال معجزہ

Posted on at



سرور کائنات پر قرآن پاک کا نزول ایک ایسا معجزہ ہے جو ابدی دائمی اور لازوال ہے اور ہر قسم کے شک و شبہ سے بالا تر ہے- قرآن مجید کی مثال اس شمع فروزاں کی طرح ہے جو رہتی دنیا تک چمکتی رہے گی اور ابدالآباد تک انسانیت کو ہدایت اور سیدھا راستہ دکھاتی رہے گی
قرآن مجید ایک عقلی معجزہ ہے اس کی عظمت اور اس کا اعجاز ہم صرف غور و فکر کے بعد ہی جان سکتے ہیں معجزہ ہونے کے مختلف پہلو ہو سکتے ہیں مگر جس بھی پہلو سے دیکھا جائے معجزہ ہے- اس کے معجزہ ہونے کا ایک تو ثبوت یہ ہے کہ اس کتاب عظیم میں اس قدر جامع' متوازن اور بے مثل نظام زندگی پیش کیا گیا ہے کہ اس کی نظیر پیش نہیں کی جا سکتی
انسانی عقل نے مختلف نظام ہاۓ حیات ایجاد کئے لیکن تجربے کے بعد سب ناکام ثابت ہوۓ- انسان نے شہنشاہیت کو نقصان دہ سمجھ کر چھوڑا اور پھر جمہوریت اختیار کی' جب جمہوریت راس نہ آئی تو وہ آمریت کی طرف مائل ہوا مگر آمریت کے تلخ تجربات کے بعد وہ اشتراکیت پر فریفتہ ہو گیا لیکن اس کے ہاتھوں بھی وہ نالاں ہے- انسانی عقل ایسا ضابطہ حیات اور لائحہ عمل پیش کرنے سے قاصر رہی ہے جو اسلام سے بہتر یا اعلی ہو
دوسرا ثبوت قرآن کریم کا ثبوت ہونے کا یہ ہے' یہ کتاب فصاحت و بلاغت کا عظیم المثال نمونہ ہے جس زمانے میں قرآن کا نزول شروع ہوا اس وقت عرب کے لوگ شعروشاعری اور فصاحت و بلاغت میں اپنا جواب نہ رکھتے تھے اور انہیں اپنی زبان دانی و سخن آرائی پر اس قدر ناز تھا کہ وہ اپنے علاوہ دیگر تمام ممالک کے لوگوں کو عجمی قرار دیتے تھے لیکن جب قرآن پاک نازل ہوا تو وہ اس کی آیات دیکھ کر حیران رہ گئے اور اس کی فصاحت و بلاغت کے مقابلہ میں انہیں اپنی زبان دانی ہیچ معلوم ہونے لگی' منکرین عرب نے جب اس کھلی ہوئی حقیقت کا اعتراف نہیں کیا تو حضور اکرم محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے چیلنج دیا کہ اگر قرآن کو خدا کا کلام نہیں مانتے اور اسے انسانی دماغ کی کوشسش سمجھتے ہو تو اس کی مثل کوئی دوسری کتاب پیش کرو یا اس کی صورت کے مقابلے میں کوئی ایک صورت ہی لے آؤ مگر عرب کا کوئی سحرالبیان خطیب یا شعلہ نوا شاعر اس چیلنج کا جواب نہ دے سکا اور آخر زبان اعتراف سے یہ کہنے پر مجبور ہو گئی "یہ کلام کسی انسان کا کلام نہیں ہے"- القرآن


 


تیسرا ثبوت یہ ہے اس کتاب کے اعجاز کا اس کی اثر آفرینی میں مضمر ہے- اس کتاب عظیم، منبع راشد و ہدایت نے جاہل' غیر متمدن اور پسماندہ عربوں کے دل و دماغ میں بجلیاں دوڑا دیں اور انہیں قصر پستی سے اٹھا کر کمال معراج تک پہنچا دیا اس کتاب نے نہ صرف اہل عرب کے فکر و نظر میں انقلاب پیدا کر دیا بلکہ اخلاقی اعتبار سے بھی انہیں بہت بلند کر دیا چناچہ سر زمین عرب نے دختر کشی' بردہ فروشی' قمبازی اور اس کے صدہا جرائم حرف غلط کی طرح آن واحد میں مٹا دیئے
چوتھا ثبوت یہ ہے کہ پچھلے نبیوں پر جس قدر بھی کتابیں نازل ہوئی تھیں ان کے کلمات اور معنی میں تحریف کی گئی اور ردوبدل کیا گیا' اس طرح تعلیمات کے تبدیل ہونے سے محفوظ نہ رہ سکیں لیکن قرآن پاک جن الفاظ میں نازل ہوا انہی الفاظ میں موجود ہے اور قیامت تک محفوظ رہے گا اس کے ایک ایک حرف بلکہ زیر زبر میں بھی تغیر و تبدل نہیں ہوا کیونکہ الله تعالیٰ نے اسے سارے جہانوں کے لئے نصیحت بنا کر بھیجا ہے اور تذکرة اللعالمین کا اعلان فرما کر ہمیشہ کے لئے محفوظ کر دیا ہے الله تعالیٰ خود اس کا محافظ ہے اور یہ کہ وہ نہ صرف کتابوں کے اوراق میں محفوظ ہے بلکہ بے شمار انسانوں کے سینوں کو نورسازی سے روشن کر رہا ہے




About the author

Maani-Annex

I am an E-gamer , i play Counter Strike Global Offence and many other online and lan games and also can write quality blogs please subscribe me and share my work.

Subscribe 0
160