کالج میں سوسائٹی کے انتخابات

Posted on at



کالج میں سوسائٹی کے انتخابات کی گہما گہمی اپنے زوروں پر تھی. امیدوار ووٹر طلباء کو اپنے حق میں قائل کرنے کے لئے مختلف کوششیں کرنے میں مصروف تھے. کالج کے در و دیوار خوبصورت بنیرز اور دلکش پوسٹرز سے دلہن بنے نظر آ رہے تھے . ہر طرف ایک ہنگامہ ہر جانب ایک حرکت و عمل امیدوار کے وعدے اگرچہ سیاسی لیڈروں کے وادے نہ تھے پھر بھی پر کشش اور دلربا تھے . یہ سب ہنگامے اور چہل پہل وقتی طور پر یوں رکی کہ آج اس سوسائٹی کے انتخابات تھے اور اس سلسلہ میں تمام انتخابی سرگرمیاں از رویے قانون معطل تھیں.



صبح صبح کالج کا آغاز بڑے ہنگامہ خیز انداز میں ہوا. ہر امیدوار کامیابی کے بارے میں انتہائی پر امید تھا کالج کے حال میں چاروں کلاسوں کے لئے علیحدہ علیحدہ الیکشن بوتھ بناۓ گئے تھے اور اس پورے انتخابی عمل کی نگرانی پرنسپل صاحب کی ذمہ داری تھی جو کہ پریذائیڈنگ افسر بھی تھے . کالج کے چار سینئر اساتذہ اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسر کے طور پر اپنے اپنے بوتھ کے عملے کے ساتھ موجود تھے.



پولنگ کا عمل ٹھیک ٨ بجے شروع ہو گیا جو کہ بغیر کسی وقفے کے ٢ بجے تک جاری رہا . جمہوری ملکوں میں بار بار انتخابات کے عمل سے جہاں ووٹر میں سیاسی شعور اور جمہوری روح پیدا ہوتی ہے اور وہ ہر بار جانچ پرکھ اپنے امیدوار کا انتخاب کرتے ہیں اسی طرح کالجوں کی سطح پر سوسائٹی اور یونین کے انتخابات طلبا کے اندر جمہوری روایت کے استحکام کے دلیل ہے.



About the author

160