عیدالفطر اور اس کی اہمیت
جیسے ہی رمضان شریف کا مہینہ ختم ہوتا ہے اس کے اگلے دن عید کا ہوتا ہے کہا جاتا ہے کہ مسلمان جو روزے رکھتا ہے اور ﷲ کی عبادت کرتا ہے ماہ رمضان میں عید اس کے لیئے انعام کا دن ہوتا ہے یعنی ہم مسلمان پورے رمضان شریف روزے رکھتے ہیں اور ﷲ کی عبادت میں مشغول رہتے ہیں اور اتکاف میں بیٹھتے ہیں تو ﷲ تعالی اس کا انعام ہمیں عید کیے روز دیتا ہے جس کی ماہ رمضان کی ساری عبادات قبول ہو جاتی ہیں اس کے لیئے یہ واقعے یہ عید کا دن ہوتا ہے۔
عید کا مزا تو سب ہی اٹھاتے ہیں لیکن یہ بھول جاتے ہیں کہ ہم سب مسلمان ہیں یعنی ہم جتنی عبادت رمضان شریف میں کرتے ہیں اس سے زیادہ گناہ ہم عید پر کر لیتے ہیں کیوں کہ عید کے آتے ہی ہم مسلمان نماز پڑھنا چوڑ دیتے ہیں اور اس کے علاوہ ہم جو بھی نیک کام ہم رمضان شریف کر رہے ہوتے ہیں ہم وہ کام کرنا چوڑ دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہم عید پر فیشن کرتے ہیں ہم ٹی وی دیکھتے ہیں ہم گناہ کے راستے پر چل پڑتے ہیں ہم واپس اسی زنگی کو شروع کر لیتے ہیں جو رمضان سے پہلے چل رہی ہوتی ہے۔
ہم رمضان شریف سے کوئی سبق نہیں سیکھتے بلکہ جب یہ اتا ہے اس کا احترام کرتے ہیں اور اس کے جاتے ہی ہم سب کچھ بھلا دیتے ہیں جو کہ ٹھیک نہیں ہے ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زندگی کو رمضان جیسا بنا لیں تب ہمیں حق ہے کہ ہم عید پر خوشیاں منائیں اور تب ہی عید ہمارے لیئے عید ہی عید ہو گی۔