خدا پرستی اور مادہ پرستی۔

Posted on at


 



دنیا میں جب سے کائینات کو خدا نے بنایا تب سے انسانوں کے اندر مادہ پرستی کو ڈال دیا۔مادہ پرستی کیا ہےاوراس کی حقیقت کیا ہے ۔


 



 


 


مادہ پرستی خدا کی ذات کے علاوہ سب کچھ مادہ ہے۔خدا کے نزدیک ان سارے چیزوں کی حقیقت مچھر کے پر کے برابر بھی نہیں مادہ پرستی میں جب انسان گرجاتا ہے تو وہ دنیا کی حرص میں اپنے اور غیروں کی تمیز کھو دیتا ہے۔دنیا کی لالچ اسے انسان سے حیوان کی درندگی میں لے جاتا ہے پھر اسے انسانوں کی کوئی قیمت دیکھائی نہیں دیتی۔وہ اس مادے کی تکمیل کے لئے کسی کی جان لینے کے  لیے تیار ہو جاتا ہے جیسے کے ہم روز سنتے ہے کہ بھائی نے جگری بھائی کی جان لے لی کیوںکہ اسے مادہ پرستی کی لت لگی تھی۔اور وہ دنیا کی ہر شے حاصل کرنا چاہتاتھا۔


دینا میں جو چیزیں دیکھائی دیتی ہے یا ذمین کے اندر چھیئے ہوئے ہیرے جوہرات تمام کے تمام مادہ ہے اور ان کا وجود کی بنیاد فنا پر ہے۔ٰانسان دن رات ان کے حصول میں لگ جاتا ہے اور وہ بھول جاتا ہے کہ اسے ایک دن مرنا بھی ہے اس کی دھوکے کی آنکھ اسے مزید ان چیزوں کی حصول کے کیئے ابھارتی ہے اور وہ پریشانیوں اور مصبتوں میں گرتا چلا جاتا ہے۔اس کے پیچھے شیطان اور نفس کا بڑا عمل دخل ہوتا ہے۔مادہ پرستی کا بڑا نقصان یہ بھی ہے کے یہ بناوٹی محبت میں مبتلہ ہو جاتا ہے اس کی وحصول کے لیئے وہ دوسروں کے ہاتھوں سے نولہ چھین لیتا ہے اور اس کی نفسیاتی خواہشات اس کو اپنے تابع بناتی ہے اور وہ گناہوں کے دلدل میں پھنستا چلا جاتا ہےاور وہ اپنے آخرت کے زندگی تباہ کرتے ہیں ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ اس کو حرام اور حلال کی تمیز نہیں رہتی
۔


دوسرا رخ خدا پرستی ہے جو سراسر کامیابی کی طرف لے جاتا ہے۔خدا پرستی کرنے والا ہر قسم کی تکلیف و پریشانیوں سے بالا تر ہوتا ہے۔خدا پرستی کی سب سے بڑا انعام اس کو روحانی سکون کا حاصل ہونا ہے۔انسان دولت کما سکتا ہے پر سکون نہیں کما سکتا ہے۔تمام کہ تمام مادی آسباب خدا کے قبضے میں ہیں جب بندہ خدا پرستی کرتا ہے تو خدا تمام مادی آسباب اس انسان کے قدموں میں رکھتا ہے اور دنیا کے ہر شر اور فساد سے محفوظ رکھتا ہے۔ یہ خدا کا آپنے بندوں سے وعدہ ہے کہ جو انسان خدا کے بتائے ہوئے طریقوں سے اپنی زندگی گزارتا ہے اور ہر برے کاموں سے توبہ کر کے خدا کی طرف ایک قدم اٹھاتا ہے تو خدا اس کی سو قدم اٹھاتا ہے۔


۔


جیسا کہ صحابہ کرام نے مادہ پرستی کو ترک کر کے خدا پرستی کو اپنایا تو خدا نے ان سب کو دنیا و آخرت دونوں جہانوں میں کامیاب


کر کے دیکھایا اور پوری دنیا کو ان کے قدموں کے نیچے لا کے رکھ دیا۔


میری خدا سے یہی دعا ہےکہ مجھے اور آپ سب کو مادہ پرستی کو ترک اور خدا پرستی کو اپنانے کی توفیق نصیب کریں اور پوری زندگی اس پہ قائم رکھیں۔


 



آمین ۔
شکریہ ۔



160