پاکستان بمقابلہ سری لنکا ٹیسٹ ون ڈے ٹو

Posted on at


پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کراچی گالف کلب ریپرسنٹس کول اینڈ کول کپ ٹیسٹ سیریز چل رہی ہے. 7 اگست کو پہلے ٹیسٹ کا دوسرا دن تھا. مقامی وقت کے مطابق کھیل کا آغاز صبح دس بجے ہوا. پاکستان کے چار کھلاڑی آوٹ تھے اور یونس ١٣٣ اور اسد ٥٥ رنز پر کھیل رہے تھے. پچھلے دن کی طرح دونوں نے بہت اچھی کرکٹ کھلی اور سری لنکن کھلاڑیوں کو خوب انڈر پریشر کیا. اسد شفیق نے ہیراتھ (جو کے بہت زبردست آف سپنر ہیں اور بڑے بڑے کھلاڑی ان کے سامنے بے بس ہو جاتے ہیں) کو خوب تنگ کیا اور چوکے اور چھکے لگے. جب اسد ہیراتھ کے خلاف جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کر رہے تھے میں تب ہی سوچ رہی تھی کہ اسد کو ہیراتھ ہی آوٹ کریں گے اور پھر یوں ہی ہوا. ہیراتھ کی ایک ٹرن ہوتی ہوئی بال کو اسد سمجھ نہیں سکے اور ایل بی ڈبلو ہو گئے. اسد 75 کے قریب رنز بنا کر آوٹ ہوے اور سنچری بنانے کے چانس کو کیش نہ کر سکے. خیر وہ بہت اچھا کھیلے اور بہت عرصے بعد اپنی کلاس دکھائی. اسد اور اظہر کی اس بیٹنگ کو دیکھ کر یہ کہنا کوئی مشکل نہیں کہ وہ دونوں یونس اور مصباح کے بعد انشاللہ ٹیم کی بیٹنگ لائن کو سنبھالیں گے. یونس خان نے ١٧٧ رنز کی شاندار اننگز کھیلی. اور پھر آوٹ ہو گئے.


اسد کے بعد سرفراز احمد جو کہ ٹیسٹ ٹیم کے وکٹ کیپر ہیں بیٹنگ کرنے اے اور یونس کا خوب ساتھ نبھایا. جب سرفراز بیٹنگ کر رہے تھے تو کمنٹیٹر کہہ رہے تھے کہ ان کی کلاس ان کا بیٹنگ ایوریج سے ملتی جلتی نہیں محسوس ہوتی. سرفراز کی ٹیسٹ بیٹنگ ایوریج بہت کم شائد 7 کے قریب ہے لیکن اس میچ میں اور اس سے پچھلا میچ جو پاکستان نے سرلنکا کے خلاف کھلا تھا اس میں سرفراز نے کمال بیٹنگ کی تھی. پچھلے میچ میں سرفراز نے ہی پاکستان کو اپنی اچھی بیٹنگ سے جیت کی راہ پر گامزن کیا. سرفراز نے بھی پچاس کی اور پھر آوٹ ہو گئے. سرفراز کے بعد پاکستان کی ٹیل شروع ہو گی. اور آخر پاکستان کی ٹیم دوسرے سیشن میں آل آوٹ ہو گئی. پاکستان کی ٹیم نے اپنی پہلی اننگز میں ٤٥١ کا ٹوٹل سکور کیا اور پھر سری لنکن ٹیم بیٹنگ کرنے گراؤنڈ میں پہنچ گئی.
پاکستان کی طرف سے جنید خان اور محمد طلحہ نے بالنگ اوپن کی. یہ وہی جنید خان ہیں جنہوں نے دسمبر ٢٠١٢ میں انڈین ٹیم کو ان کے ہوم گراؤنڈز میں ناکوں چنے چبوانے تھے. تب جنید اور محمّد عرفان نے انڈین ٹاپ کلاس بیٹرز کو خوب تنگ کیا اور ذرا بھی کریز پہ ٹکنے نہیں دیا. اور ان دونوں کی ہی بدولت پاکستان نے انڈیا کو انکی سرزمین پر ہار کا مزہ چکھایا. سری لنکن ٹیم کی پہلی وکٹ جنید خان کے ہاتھ لگی جب تھریمانا جنید خان کی بال پر آوٹ ہو گۓ. تھریمانا شروع سے ہی جنید خان کے سامنے کچھ زیادہ آرام دہ محسوس نہیں کر رہے تھے.

تھریمانا کے آوٹ ہونے کے بعد سری لنکن لیجنڈ بیٹسمین اور میرے پسندیدہ بیٹرز میں سے ایک، دی گریٹ سنگاکارا بیٹنگ کرنے اے. ان کا آنا تھا کہ پاکستانی ٹیم انکو آوٹ کرنے کی تدبیریں کرنے لگی. اور فورا مصباح نے اپنا اٹیکنگ آپشن استمال کیا یعنی بال سعید اجمل کو دی تا کہ وہ سنگا کارا کو آوٹ کر سکیں. اور سعید نے سنگا کارا کو آوٹ بھی کر لیا لیکن امپائر نے نے اپیل کو مسترد کر دیا اور پاکستانی ٹیم سے غلطی یہ ہوئی کے ٹیم نے ریویو نہیں لیا. اس وقت ریویو نہ لینے پر ٹیم کے کوچ لیجنڈ وقار یونس بھی کافی غصے میں نظر اے. کیوں کہ وہ جانتے تھے کہ یہ غلطی پاکستان کو اس میچ میں کتنی مہنگی پڑ سکتی ہے.


اس کے بعد ہزار کوششوں کے بعد بھی پاکستانی ٹیم کو کوئی اور وکٹ نہ مل سکی. دوسرے دن کے اختتام پر سری لنکا کا سکور ٩٩ رنز ١ کھلاڑی آوٹ تھا. اور سگا کارا اور کوشل سلوا کریز پے موجود تھے. کوشل سلوا کے بڑے میں بتاتی چلوں کہ کچھ عرصہ پہلے محمد حفیظ نے کوشل سلوا کو بہت آوٹ کیا اور جب بھی وہ پاکستان کے خلاف کھیلتے تو مصباح حفیظ کو بال تھما دیتے اور کوشل سلوا آوٹ ہو جاتے. اور پھر انکو ٹیم میں سے ڈراپ کر دیا گیا. آج چونکہ حفیظ ٹیم سے ڈراپ ہوئے ہیں تو تب ہی کوشل سلوا ابھی تک آوٹ نہیں ہوئے اگر حفیظ ہوتے تو شائد کوشل سلوا بھی ڈریسنگ روم میں آرام فرما رہے ہوتے. ویسے اس میچ میں کوشل سلوا بھی کافی اچھا دفاع کرتے نظر اے ہیں.



About the author

Sahar_Fatima

I am Sahar Fatima. And I am interested in bloging.

Subscribe 0
160