ہمارا معاشرہ اور طبقاتی نظام تعلیم۔۔۔۔۔۔۔

Posted on at


کوئی بھی ملک تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔ جب تک تعلیم عام نہ ہو اور ملک کے امیر اور غریب کیلئے یکساں نظام تعلیم کا ہونا بہت   ضروری ہے تاکہ معاشرے کا ہر فرد علم کے زیور سے آراستہ ہو سکے۔


بقول علامہ اقبال۔۔۔۔۔


"افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ"


 


 


مگر بدقسمتی سے ہمارے ملک اور معاشرے میں تعلیم کی صورتحال نہایت افسوسناک اور پسماندہ ہے۔ اور کئی طرح کے نظام تعلیم رائج ہونے کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں کئی ظرح کے طبقات پےدا کر دیئے گئے ہیں۔ ایک تو امیر طبقہ ہے جن کے بچے اعلیٰ ، معیاری اور انتہائی مہنگے تعلیمی اداروں میں علم حاصل کر رہے ہیں ایک عام آدمی جس کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔


دوسرا طبقہ متوسط لوگوں کا ہے جن کے بچے وسائل نہ ہونے کی وجہ سے سرکاری سکولوں میں جانے پر مجبور ہیں اور بدقسمتی سے ہمارے ہاں سرکاری سکولوں میں ایک صدی پہلے کا نظام تعلیم رائج ہے۔


تیسرا طبقہ پمارے معاشرے کے وہ طلباء و طالبات ہیں جن کا تعلق معاشرے کے انتہائی پسماندہ گھرانوں سے ہوتا ہے۔ جو مدرسے میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور مدرسے میں صرف دینی تعلیم دی جاتی ہے۔


ہمارے ہاں معاشرے میں طبقاتی نظام ہونے کی وجہ سے علم کی روشنی ٹھیک طرح سے نہ پھیل سکی۔ جس کی سب سے اہم وجہ حکومت کی نظام تعلیم میں دلچسپی نہ ہونا ہے۔ تعلیم جہاں انسان کا بنیادی حق ہے وہاں اس کا حصول ایک عام آدمی کے لئیے ناممکن ہو گیا ہے۔


یورپ نے جو ترقی و عروج حاصل کیا وہ صرف علم کی وجہ سے کیا۔ ہمارے ملک میں یکساں اور جدید نظام تعلیم رائج کر کے ہی ترقی کی جا سکتی ہے۔ اورمعاشرے کے ہر فرد کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جا سکتا ہے۔اور ہر فرد ملک کی ترقی میں بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔ بقول علامہ اقبال۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


""فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔موج ہے دریا میں بیرون دریا کچھ نہیں۔۔""



About the author

YShahzad

Love 4 all.... Hate for none

Subscribe 0
160