آلودگی کے اسباب اور اس کے اثرات

Posted on at


آلودگی اس وقت پوری دنیا کے لئے سب سے بڑا مسلئہ بن گیا ہے کیونکہ کوئی ایک معاشرہ یا ملک اس آلودگی سے متاثر نہیں ہوا بلکہ پوری دنیا کے لئے آلودگی وبال جان بن چکی ہے کیونکہ پوری دنیا آلودگی جیسی وبا کی لپیٹ میں ہے۔


یوں تو آلودگی کا مطلب کوئی اسی نا خالص یا گندی چیز جو پانی ہوا اور زمین میں مل کے اسے انسانی زندگی کے لئے خطرناک بنائےاور وہ مختلف بیماریوں کا سبب بنےاسے آلودگی کہتے ہیں۔


پانی میں کوئی مضر چیز مل جائے اورجب وہ پانی انسان پیتا ہے تو اس سے انسان بہت خطرناک بیمارلوں مٰیں مبتلئہ ہو جاتا ہے جیسے کولیرا ٹیفائید ہیپائیٹائیٹس بی اور سی جیسی مضر بیماریوں کے لپیٹ میں آ جاتا ہے۔کارخانوں اور فیکٹریوں کا ناکارہ اور فاضل مادہ نہ صرف پانی میں مل کے پانی کو آلودہ کرتا ہے بلکہ ان کی وجہ سے زمین بھی گندی ہو جاتی ہے۔لوگ خوشی سے اپنا گھر کسی ندی نالوں یا تالاب کے کنارے بناتے ہیں مگر افسوس اور بے حد شرم کا مقام ہے کے ہمارے ندی نالے اور تالاب گندگی اور کوڑا کرکٹ سے بھرے پڑے ہوتے ہیں اور یہی پانی کو ہم اپنی زمین کو سیراب کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں اور ان زمیںوں سے پیدا ہونے والی سبزیاں اور ٖپھل مختلف مارکیٹوں میں چلی جاتی ہے اور انسان اسے تازہ سمجھ کے کھا جاتا ہے مگر حقیقت میں وہ اس کی لئے کسی ذہر سے کم نہیں اور اسی طرح ہمارے مال مویشی بھی اسی آلودہ پانی کو پیتے ہیں اور ان گندے پانی سے سیراب کی ہوئی زمین کا گھاس کھاتے ہیں جو جانوروں کے جسم میں چلا جاتا ہے جن سے آن کا گوشت اور دودھ بھی مضر بن جاتا ہے جو انسان اپنی روزمراہ کی زندگی میں استعمال کرتاہے۔


 



 


آلودگی کی ایک اور سب سے اہم مسلئہ دھواں ہے یہ دھواں کسی کارخانے فیکٹریوں گاڑیوں سے اٹھ کر ہوا میں شامل ہو کر اسے آلودہ بنا دیتا ہےاور انسان جب سانس لیتا ہے تو اس دھویں کی وجہ سے آکسیجن کی جگہ کاربنڈائی آکسائیڈ اور کاربونوآسائیڈ اندر لیتا ہے جس کی وجہ سے انسان چمڑے کی بیماری سانس کی تکلیف پھپھڑوں سینےکی تکلیف اور بھی بہت ساری مضر آمراض میں مبتلئہ ہو جاتا ہے۔




 


ماحول میں آلودگی کی ایک وجہ بڑھتا ہوا شور ہے جیسے ہارن اور ٹریفک کا شور جو انسان کے دماغی صحت پہ گہرا آثر کرتی ہے۔شور کی وجہ سے انسان سائیکلاجک آمراض میں مبتلئہ ہو جاتا ہے جیسے بےخوابی اعصابی کمزوری اور چیڑچڑاپن کا شکار ہو جاتا ہے۔




 


مختصرن آلودگی کی تمام اقسام مختلف بیمارلوں کا سبب بنتی ہے اور یہ حکومت کی ذمداری ہے کہ وہ خوش اصلوبی اور سنجیدگی سے آلودگی کو ختم کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے اورحکومت کو چاہیں کہ وہ شمسی توانائی پہ چلنے والی گاڑیوں اور اسکا استعمال عمل میں لائیں تاکہ ماحول میں آلودگی کم ہو جایئں اور اس کے ساتھ ایک مہذب شہری ہونے کے ناتے ہم سب کا فرض بنتا ہے کہ ہم بھی اپنے گلی محلوں سڑکوں ندی نالوں اور تالابوں کو صاف ستھرا اور آلودگی سے پاک رکھیں۔


شکریہ


 



160