سائنس و ٹیکنالوجی اور ہم۔۔۔۔۔

Posted on at


در حقیقت کسی بھی ملک کی معاشی ترقی اور سیاسی استحکام کا دارومدار بڑی حد تک اسکی سائنسی اور فنی ترقی پر ہوتا ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ سائنسی اور فنی ترقی کی بدولت یورپ ، آسٹریلیا، افریقہ اور برصغیر پاک و ہند تک پہنچا۔ اور مدتوں قابض رہا۔ 


 آج دنیا میں جتنی بھی بڑی  طاقتیں  موجود ہیں۔ وہ صرف اور صرف سائنس اور ٹیکنالوجی کی بدولت ہیں۔ ہمیں سائنس اور ٹیکنالوجی وسیع بنیادوں پر ترقی دے سکتی ہیں۔ 


دنیا کی ترقی یافتہ اقوام خلائوں میں سفر کر رہی ہے۔ چاند ستاروں پر پہنچ چکی ہیں۔ لیکن ہم اس ترقی کی دوڑ میں بہت پیچھے ہیں۔


ز


اسلیئے ہمیں تمام انسانی و مادی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے مسلسل محنت کی ضرورت ہے۔ اپنے ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر ملک و قوم کے لیئے مصروف ہو جائیں۔ امنے انداز فکر کو مثبت انداز میں بدل کر مسلسل جدوجہد کریں۔ ہم عظیم الشان تاریخ کے مالک عظیم تاریخ کے وارث بھی مسلسل محنت ہی کی بدولت اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں۔ 



علم و فن میں ترقی کے لیئے ضروری ہے کہ ہم سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم کو موجودہ دور کی ضروریات سے ہم آہنگ کریں۔ اگر ہم سائنس اور ٹیکنالوجی میں ترقی کرتے ہیں تو ہمیں بنیادی سائنسوں پر خصوصی توجہ دینے کے لیئے خصوصی اقدامات کرنا ہوں گے۔  ہمیں چوٹی کے سائنسدان پیدا کرنا ہوں گے اور جس کے لیئےکو پوری دلجمعی سے تعلیم و تحقیق پر توجہ دینی ہو گی۔


سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیئے انتہائی ضروری ہے کہ ہم موجودہ عملی مواد انسان اور بالخصوص قوم کے نونہالوں کے سامنے سلیس اور انکی مادری زبان میں پیش کریں۔ یورپ کے تمام ممالک آج صرف اسی وجہ سے دنیا میں آگے ہیں کہ انکے ہاں سائنسی مضامین کو انکی اپنی روزمرہ کی مانوس زبان میں پیش کیا گیا ہے۔۔


 



About the author

YShahzad

Love 4 all.... Hate for none

Subscribe 0
160