ہمارے ملک کا نظام اتنا اچھا ہے کہ اگریہاں پر بارش نہیں ہوتی تو ہم ہر وقت بس اسی کی دعا کرتے رہتے ہیں اور اگر ہمارے یہاں پر بارش ہو جائے تو ہم سے سمبھالی نہیں جاتی جگہ جگہ پر پانی کا ہجوم بن جاتا ہے . اب پانی کو کوئی راستہ ملی تو وہ کہیں جائے نہ . اسی طرح اس پانی سے جب وہ کھڑا رہتا ہے تو بہت سی بیماریوں کے ساتھ ہی مچھر کا بھی ظہور ہو جاتا ہے . اور آج کل پاکستان میں بہت سے ممالک کی طرح ڈینگی مچھر کا وائرس پھیلا ہوا ہے
ویسے تو اگر دیکھا جے تو ڈینگی مچھر کا ظہور مصر سے ہوا تھا . لیکن اس کے بعد آہستہ آہستہ اس نے بہت سے ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا . ویسے بھی اب ہماری دنیا گلوبل وارمنگ بن چکی ہے یہاں کسی بھی وائرس کا پھیلنا کوئی مشکل بات نہیں ہے
.
پاکستان میں سب سے پہلے اس کی ابتدا کراچی سے ہوئی تھی لیکن اس وقت اس کے مریضوں کی تعداد بہت کم تھی لیکن پھر آہستہ آہستہ یہ اپنی تعداد میں اضافہ کرتے گئے. ٢٠١٣ میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والی شہر میں ایک پاکستان کے بڑھے شہر کا نام بھی آتا ہے. لاہور میں سب سے زیادہ تعداد میں اس کے مریض پے گئے تہے جو سب کے سب اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے. اسی طرح اب پھر برسات کا موسم آ رہا ہے اور ان کی تعداد میں اضافہ نہ ہو اس کے لئے ہماری حکومت کے ساتھ ہمیں بھی خود سے اچھے اقدامات کرنے ہوں گے. کہیں بھی کسی بھی جگہ پانی کو کھڑا نہ ہونے دیں جامہ نہ ہونے دیں گھروں میں برتنوں میں جامہ پانی کو ڈھانپ کر رکھیں