تکلیف کس کو ہوتی ہے۔۔۔۔؟؟؟؟

Posted on at



 دلی کا ایک مشہور شاعر گزرا ہے جس کا نام مرزا بیدل تھا، مرزا بیدل حضور کی شان میں جب اشعار لکھتا تو پرھنے والے عش عش کر اٹھتے ، مرزا بیدل کی نعتیں اس کی زندگی میں ہی شہرت کی بلندیوں کو پہنچ چکی تھیں، لوگ حضور کے عشق میں کلام لکھنے ولے شاعر کو ملنا سعادت سمجھتے تھے، مختلف لوگ مرزا بیدل کے دیدا رکے لئے دور دور سے تشریف لاتے ، اور اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ، مرزا بیدل نے جب فارسی میں نعتیں لکھنا شروع کیںتو وہ ایرانیوں کے دلوں پہ بھی چھا گئے ، ایک ایرانی عقیدت مند مرزا بیدل سے ملاقات کے لیے دلی آیا اور مرزا بیدل کے گھر پہنچ کر دستک دی تو گھر سے جواب ملا کہ شاعر قریب ہی ایک دکان پر حجامت بنوا رہے ہیں ، ایرانی عقیدت مند جب حجام کی دکان پرپہنچا تو اس نے عجیب منظر دیکھا کہ محبت رسول میں ڈوب کر نعتیں لکھنے والا شاعر داڑھی پر استرا چلا رہاہے ، ایرانی عقیدت مند تعجب میں پڑ گیا اور سوچنے لگا کہ اس کے کلام کو دیکھو اور کام کو دیکھو ، یہ کیا کر رہا ہے ، ایرانی عقیدت مند نے فارسی میں کلام کرتے ہوئے کہا کہ" آگا ریش مے تراشی" (محترم داڑھی منڈوا رہے ہو) مرزا بیدل نے فوراً کہا ، "بلے ریش تراشم ولے دل کسے راغی تراشم" (ہاں داڑھی منڈا رہا ہوں کسی کا دل تو نہیں دکھا رہا )ایرانی نے آہ بھرتے ہوئے کہا "ارے ناداں دل نبی مے تراشی" (نادان پیارے نبی کا دل دکھا رہے ہو )یہ جملہ سننا ہی تھا کہ مرزا بیدل کی چیخیں نکل گئیں رو کر کہنے لگا" جزاک اللہ چشم من بازکر دی مرا دل مفطر ہمراز کر دی"، شاباش ایران کے مسافر تو نے میری آنکھ کھول دی میرے دل کو ہمنوا کر دیا اس دن کے بعد مرزا بیدل نے سنت رسول رکھ لی ،مرزا بیدل شاعر چونکہ شاعر حساس دل کے مالک ہوتے ہیں ایرانی کا جملہ فوراً اثر کر گیا اور مرزا بیدل کی زندگی میں انقلاب برپا کر گیا ۔ یہ واقعہ پرھنے کے بعد ہم آتے ہیں عمران خان کے اس جملے کی طرف جو اس نے دو دن قبل اپنی تقریر میں کہا ، عمران خان فرماتے ہیں کہ میوزک اور نغمے بار بار لگاو¿اس سے مولانا فضل الرحمن کو تکلیف ہوتی ہے، جناب خان صاحب مولانا فضل الرحمن کو تکلیف ہو نہ ہو لیکن آپ کے اس فعل سے میرے نبی کو ضرور تکلیف ہوتی ہو گی، آپ قومی سطح کے لیڈر ہیں آپ نے اپنے جلسوں میں میوزک عام کی ہے، گلوکاروں کو بلایا ، اور ستم بالائے ستم یہ ہو ا کہ ہمارے صوبے کے وزیر اعلیٰ پر ویز خٹک اور صوبائی صدر تحریک انصاف اعظم خان سواتی نے اسٹیج پہ ڈانس کیا ، آپ نے مولانا فضل الرحمن کی ضد میں اخلاقی تہذیت کی دیواریں ڈھا دیں ہیں ، مولانا فضل الرحمن سے سیاسی اختلاف ضرور رکھیں لیکن مشرقی روایات کو نہ توڑیں ، مجھے پتا ہے کہ سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا ، میری باتیں بھی بے کار جائیں گی اور انہیں مذہبی رنگ دیا جائے گا لیکن یہ حقیقت ہے کہ آپ نوجوان نسل کے ہاتھوں میں گٹار دے رہے ہیں ، آپ کی وجہ سے نوجوان عورتیں اپنے پاو¿ں میںگھنگرو پہن کر رونق بازار بنیں گی، کاش عمران خان صاحب اپنی روش تبدیل کریں اور علامہ اقبالؒ کے کلام کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کریں کہ اقبالؒ نے ٹھیک کہا تھا یا آپ جو کچھ کر رہے ہیں یہ ٹھیک ہے ، اقبال ؒ نے کہا تھا ۔۔۔۔
 


For more Subscribe me



About the author

MadihaAwan

My life motto is simple: Follow your dreams...

Subscribe 0
160