انسان کو اگر اسکا حق نہ ملے تو اسکو کتنی تکلیف ہوتی ہے اور آجکل کے دور میں حق اور حقوق کی بات بہت ہی ہونے لگی ہے حقوق نہ ملنے کی شکایت بہت عام ہے ہر طبقہ اور ہر جماعت حقوق کی بات کرتی ہے ہر لیڈر عوام کو حقوق دلوانہ چاہتا ہے لیکن خود دوسروں کے حقوق ادا کرنا نہیں چاہتا یہ بات کسی خاص گروہ میں ہی نہیں بلکہ ہر ایک یہی چاہتا ہے کہ اسکے حقوق تو مل جائیں لیکن اسکو کسی کا حق نہ دینا پڑے
مثلا ایک مزدور یہ چاہتا ہے کہ بدے میں وہ کام دل لگا کر اور محنت سے نہ کرے اسی طرح مزدور سے کام لینے والایہ چاہتا ہے کہ مزدور تو کام محنت سے کرے لیکن اسکو مزدوری کم دینی پڑے یعنی مزدور کا حق خوشی سے دینا نہین چاہتا اس مثال سے یہ بات بھی ظاہر ہو گئی کہ ایک کا حق دوسرے کا فرض ہوتا ہے اس لیے مالک کا فرض ہوتا ہے کہ وہ بھی مزدوری مزدوری پوری ادا کرے
اسی طرح ہر معاملے میں ہے کہ کسی کا حق کسی کا فرض ہے نتیجہ یہ نکلا کہ اگر ہم مین سے ہر ایک اپنا فرض ایمانداری اور خلوص سے ادا کرنے لگے تو ہر ایک کو اسکا حق ملنے لگے گا اسی لیے ہمین اپنا حق مانگنے اور حق نہ ملنے کی شکایت کرنے کے بجائے اپنا فرض ادا کرنے کی عادت ڈالنی چاہیے۔