وہ ان کا جواب دیتا رہا اس نے ہمیں بلاگ کے ڈالنے کا طریقہ اس کو ٹیگ کرنے کا طریقہ بتایا تو اس ٹائم تک ہمارا کھانا بھی آگیا ہم سب دوستوں نے کھانا شروع کیا کھانا بہت زیادہ مزے کا بنا ہوا تھا ہم نے مزے مزے سے کھانا کھایا اور پھر ہم نے کولڈ ڈرنکس کا آڈر دیا تو کولڈ ڈرنک بہت زیادہ لیٹ آئی تو تب
تک دوست آپس میں مذاق کرنے لگے تب تک کولڈ ڈرنکس بھی آگی تو سب نے اپنی اپنی کولڈ درنکس لی اور فری ہو کر تھوڑا سا ہوٹل میں گھومیں اور پھر ایک دوست نے کہا کہ یار ہم سب لوگ راؤ نعمان کے گھر سے چائے پیتے ہیں تو میں ان سب کو چائے پر خوش آمدید کہا میں نے گھر کال کی کے میرے
دوست آ رہے ان کے لیے چائے بنا دو تو میری امی نے کہا کہ میں بنا دیتی ہو تب تک ہم اس ہوٹل میں ہی تھے ہم نے ویٹر جو بل کا کہا تو وہ بل لینے چلا گیا اور تقریبا پانچ منٹ بعد آیا تو اس کے ہاتھ میں بل تھا اس نے بل لاکر دیا تو تقریبا چار ہزار کا بل بنا ہوا تھا اس کو بل دیا اور اس کو پچاس روپے کی ٹپ بھی
دی پھر ہم لوگ اپنی موٹرسائیکل پر میرے گھر کی طرف چل پڑے ہم لوگ پانچ منٹ بعد گھر پہچ گے تو ہمارا ایک دوست علی نقوی راست بھول گیا تھا تو اس کو لینے میں روڈ پر گیا تو ٹھوڑی دیر بعد وہ بھی مل گیا اور میں اس کو لے کر میں گھر آگیا اور میر ےسارے دوست بیٹھک میں آگے تھے تو چائے میں ابھی پانچ منٹ دیر تھی ہم لوگوں نے بیٹھ کر شٰغل لگایا اور دوستوں کے ساتھ انجواے کیا اور اس ٹائم تک چائے بھی آگی تو سب دوستوں نے چائے پی اور میرا شکریہ ادا کیا اور وہ سب لوگ رات کے تقریبا نو بجے اپنے اپنے گھروں کو چلے گے اور یہ دن میری زندگی کا بہر اہم دن تھا