عمران خان اور ذولفقار علی بھٹو
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جناب عمران خان صاب نے امریکہ کے خلاف کچھ ایسے الفاظ بول دیے جو کچھ سال پہلے پی پل پاٹی کے رہنما جناب ذولفقار علی بھٹو نے بولے تھے یہ پاکستان کے دوسرے شخص ہیں جنہوں نے براہ راست امریکہ اور امریکہ کے صحافی کے خلاف باتیں کی ہیں لوگوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ خان صاحب جزباتی ہو گئے تھے اور جو کچھ بھی بولا جزبات میں آکر بول دیا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھے کہ ایک بیان میں امریکہ کی وزیرخارجہ نے اپنا بیان جناب نواز شریف کے بارے میں دیا کہ وہ لوگوں کے ووٹوں سے چنے گئے وزیراعظم ہیں
اور ان کو اس دھرنے کی بنیاد پر استیفا دینے کی ضرورت نہیں ہے یہ بات خان صاحب کو پسند نا آئی اور آخر انہوں نے امریکہ کے خلاف ایسی باتیں کر دی جو امریکہ کو شاہد پسند نا آٰئیں عمران خان صاحب کا کہنا تھا یہ دھرنا اور وزیراعظم کا استیفا ہمارے ملک کا اندرونی ماملہ ہے اس میں امریکہ نہ بولے تو زیادہ بہتر ہے ویسے تو انہوں نے بہت بہادری اور جرات کا کام کیا ہے لیکن کیا پتا اس کا نتیجہ کیا ہوگا کیوں کہ ١۹ وی صدی کے آخر میں جناب ذولفقار بھٹو صاحب نے بھی کچھ اس طرح کے الفاظ استعمال کیئے تھے جب پاکستان نے ایٹمی دھماکے کیئے تھے۔