اختتامی اورز کی بالنگ پاکستانی ٹیم کے لئے درد سر بن گئی

Posted on at


کبھی جی بھر کے برس پڑے کبھی بوند بوند کو ترس گئے .. ایسے ہی کچھ حالات ہیں آج کل ہماری ٹیم پاکستان کے . کیوں کے ہمارا جب دل چاہتا ہے تو خوب کھیلتے ہیں لیکن جب دل چاہتا ہے اور موڈ اچھا نہیں ہوتا تو ایک ہی رنز کو ترس جاتے ہیں . ایک ہی فاتح کے بعد ایسا نظر آ رہا تھا کہ تمام کھلاڑی اب تھک چکے ہیں کیوں ایک بہت بڑھی فاتح جو حاصل کر لی ہے


.


پاکستان دوسرے ایک روزہ میچ میں پہلے تو بالنگ میں ناکام نظر ہے اور لنکا نے دل کھول کر رنز بناے جب ان کی اننگز کا اختمام ہوا تو ہمیں معلوم ہوا کے ٹوٹل تو کچھ زیادہ ہی ہو گیا ہے . ٣١٠ رنز کے ساتھ انہوں نے اپنی انننگز کو ختم کیا . اس کے بعد بھی ہم کہاں حوصلہ ہارنے والے تھے ہم نے بھی اپنی انننگز کو سٹارٹ کیا . ہمارے اوپنرز کی ایک عادت مجہے بہت پسند ہے وہ زیادہ دائر وقت برباد نہیں کرتے اگر تو سکور بنتا ہے تو ٹھیک ورنہ چپ کر کے جا کر ریسٹ کیا . ایسا ہی کچھ اس میچ میں بھی ہوا لیکن اس کے بعد کے بیٹسمین تھوڑا جم کےکھیلے .. لیکن میچ فیس صرف وہ تو نہیں لیتے نہ سب ہی خیلاری لیتے ہیں یہی بات سوچتے ہوے ہمارے پروفیسر صاحب بھی اپنا حق پورا ہوتے دیکھ کر واپس چلتے بنے . بس پھر ان کے جانے کی دیر تھی پھر سب ہی ایک ایک کر کے چل دے اور جب ہم نے اپنے سکور بورڈ کی طرف دیکھا تو نظر آیا ٢٣٣ کا ہندسہ


.


اور جب میڈیا نے سینیرز سے پوچھا تو انہوں نے کہ دیا کہ اختتامی اورز ہی ہمیں لے ڈوبے ہیں . تو پھر کیا یہ کوئی پہلا اور آخری مسلہ ہے ؟ یہ ٹھیک کیسا ہو گا ؟ شاید اس بات کو سوچنے کا ابھی وقت ہی نہیں ملا . لیکن اختتامی اورز کی بات ایک جگہ باقی باتینگز لائن کی کوئی بات نہیں کر رہا ؟



 



About the author

160