میں نے جب لکھنا سیکھا تھا ... تیرا نام لکھا تھا

Posted on at


میں نے جب لکھنا سیکھا تھا تیرا نام سب سے پہلے لکھا تھا یہ ناصر کاظمی کے مشور اشعار میں سے ہے. جس میں انہوں نے الله پاک کی ذات کو تلاش کرنے کے بارے میں لکھا ہے . ان کی شعری اسی طرز عمل پر ہے



لیکن اصل میں یہاں پر بات کچھ اور کرنا چاہتا ہوں آج کل ہم نے تعلیم کو اپنا پیشہ بنا لیا ہے . جس میں ہم بس اتنا ہی دیکھتے ہیں کہ ہم نے پیسا کیسے کمانا ہے اور اس میں طریقہ ہمارا کوئی بھی ہو سکتا ہے اور کچھ کا کہنا یہ ہوتا ہے کہ یہ رب کی تقسیم ہے جو جسے چاہی جتنا آتا کر دے لیکن میں یہ کہتا ہوں تقسیم تو اسی کی ہے لیکن آج کل میں جو جتنا غیر کانونی کام کرتا ہے وہ اتنا ہی زیادہ پیسا حاصل کرتا ہے



پہلے کی تعلیم کچھ اس طرح کی تھی جو تعلیم حاصل کرتا تھا اسے پتا ہوتا تھا کہ اسے استعمال کیسے کرنا ہے لیکن آج کی تعلیم تو اس سے بہتر نظر آتی ہے لیکن اس میں سداکت کوئی نہیں ہے اسی لئے ہمیں اس بات کا احساس ہی نہیں ہوتا کہ ہم نے علم حاصل کیا ہے تو اس کا استعمال کیسے اور کہاں کرنا ہے . ایک آخری بات کے ساتھ ختم کرنا چاہوں گا ایک بڑھا بچا کسی کم عمر کو مار رہا تھا تن کسی نے اسے منا کیا اور اس سے پوچھا کہ بیٹا تم اسے کیوں مار رہے ہو ؟ اس نے بھی جواب دیا کہ کیوں کہ مجھ سے عمر میں زیادہ بچے بھی مجہے اسی طرح مرتے ہیں . جی ہاں یہ ہے ہماری آج کی تعلیم اس کا اثر


..



About the author

160