پنجاب پولیس کی ڈی ایس پی خدیجہ تسنیم کی میڈیا سے گفتگو
آج شام پنجاب پولیس کی ڈی ایس پی خدیجہ تسنیم کی میڈیا سے گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے اعراف کیا کہ پولیس والے ٹھیک نہیں ہیں اور عوام پر ہونے والے تمام ظلم کے قصور وار ہیں انہوں نے کہا کہ ایسی وردی کا کیا فائدہ جس کو پہن کو صرف امیروں یا کسی حکومت کے کسی بڑے احدے کے انسان کی حفاظت کی جائے یا ان کے لیئے ان کی کار کے داروازے کھولیں جائیں ایسی وردی سے تو اچھا ہے کہ کوئی وردی نہ ہوان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو کچھ ماڈل ٹاون میں ہوا اور جو کچھ کل اسلام آباد میں ہوا پولیس اور حکومت اس کی زمہ دار ہے ان کا یہ بھی کہنا تھا یہ انسانیت کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے اور حکومت اس کی زمہ دار ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو لوگ دھرنے میں ہیں وہ بلکل ٹھیک کر رہے ہیں میں بھی ان کے ساتھ اس دھرنے میں شامل ہوں میں سپاہی بعد میں ہوں اور پاکستانی پہلے ہوں اور اس وردی میں رہ کر میں کچھ نہیں کرتے اس سے اچھا ہے کہ میں یہ وردی اتار دوں اس حکومت میں کوئٰی میرٹ نہیں سب کام سفارش پر ہوتے ہیں اور تمام افیسر سفارشی ہیں اگر پولیس میں رہ کر صرف حکومت کے لوگوں کی ضفاظت کرنا ہے تو اس سے اچھا ہے انسان یہ پولیس کی وردی اتار دے انہوں نے کیا کہ وردی کا صرف یہ مطلب نہیں ہے کہ افیسر کی ہاں میں صرف ہاں ملاتے جاو ہمارے بڑوں اس ملک کو حاصل کرنے کے لیئے بہت سی قربانیاں دی تھی۔