پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس کے سیاست دان جمہوریت نہ صرف اپنے مفاد کے لیے قائم کرتے ہیں ان کے دور میں غریب غریب تر ہو جاتا ہے جبکہ یہ خود اور ان کے خاندان اربوں سے گھربوں پتی بن جاتے ہیں غریب طبقے کو پاؤں سے لے کر سر تک ٹیکسوں میں جکڑا جاتا ہے جبکہ یہ اپنے جیسے مال دار طبقہ کو ٹیکس چوری کی کھلی چھٹی دے کر عوام کا خون پینے پر لگا دیتے ہیں چند ہزار کا قرضہ لینے والا غریب قرضہ واپس نہ کرے تو وہ سیدھا جیل جاتا ہے جبکہ یہ جمہوریت کے چیمپئن اور ان کے خاندان اربوں کے قرضے معاف کروا لیتے ہیں قومی فنڈز کا چند فیصد عوام پر لگا کر باقی سب ہڑپ کرواتے ہیں عوام پر جو معمولی لگایا جاتا ہے اس پر بھاری قومی خرچہ کر کے سالوں سال اپنی مشہوریاں کی جاتی ہیں دو ماہ میں ٹوٹ پھوٹ جانے والی گلی پر بھی اپنے نام کی تختی لگانا نہیں بھولتے وام کے معمولی کام کر کے پورے پانچ سال عوام ک حقیقی نمائندہ ہونے کے گیت گاتے رہتے ہیں عوام کے مفاد پر لارے لپے لگاتے ہیں اپنی مراعات اور مفاد پر راتوں رات بل پاس کروا لیتے ہیں اور جمہوریت کے خوب گیت گاتے ہیں ان کی انوکھی جمہوریت کا راج قائم ہوتے ہی بڑے بڑے عہدوں پر ان کے من پسند نا اہل کرپٹ لوگ برجمان ہو جاتے ہیں اپنے ایک پاؤں گوشت کی خاطر قوم کی پوری بھیس زبح کر دی جاتی ہے ان کا دور سرکاری اداروں پر بربادی کا باعث بن جاتا ہے نوکریاں فروخت ہوتی ہیں پولیس ذاتی استعمال پر لگائی جاتی ہے اور انہیں عوام کو لوٹنے کا کھلا موقع دیا جاتا ہے اپنے مفاد کی خاطر پارلمنٹ میں اپنا گلہ پھاڑتے ہیں جبکہ عوام کے مفاد پر انہیں چپ لگ جاتی ہے قوم مہنگائی نا انصافی ظلم و زیادتیوں پر بلبلا رہی ہے جبکہ جمہوریت کے راجے اپنا اقتدار قائم رکھنے کے لیے اپنی آنیاں جانیاں جاری رکھے ہوئے ہیں قوم کی بے بسی پر ایک لفظ بھی بولنا گوارہ نہیں کر رہے قوم کو بے دردری سے لوٹنے اور قومی خزانہ اپنی آنیا جانیاں پر برباد کرنے والوں پر صادق و امین ہونے کا کوئی سوال کرنے والا نہیں کاش خدا پاک سوئی ہوئی قوم کو جگا دے