تربیلہ متاثرین ہو یا سیلاب زلزلہ متاثرین یہ متاثر ہونے کے بعد بدعنوان مافیا کیلئے سونے کی چڑیا کا روپ دھار جاتے ہیں ان کی بحالی کے نام پر چندے اکٹھا ہونے شروع ہو جاتے ہیں بیرون ممالک سے کروڑوں کی امدادیں آنا شروع ہو جاتی ہیں اندرون ممالک سے بھی متاثرین کے نام پر دولت سمیٹی جاتی ہے قومی خزانہ کے بھی منہ کھول دئیے جاتے ہیں ڈالروں دیناروں کی آمد بھی شروع ہو جاتی ہے مخصوص لوگ متاثرین کے نام پر دولت کمانے کے ساتھ ساتھ اپنی سیاست چمکانا شروع کر دیتے ہیں اور یہ متاثرین ایسے لوگوں کیلئے سونے کی چڑیا بن کر رہ جاتے ہیں بھاری رقمیں اکٹھی کر کے متاثرین کی بحالی کے نام پر خوب اپنا چرچا کیا جاتا ہے لاکھوں روپے کے اشتہارات اشاعت کر کے متاثرین کی فوری بحالی کے گیت گائے جاتے ہیں مگر افسوس متاثرین کو آٹے میں نمک کے برابر امدادیں دی جاتی ہیں جس سے آج بھی کئی آفتوں کے متاثرین دھکے کھاتے نظر آتے ہیں اپنے گھر برباد کر کے تربیلہ ڈیم بنانے کی جگہ دینے والے سینکڑوں تربیلہ متاثرین آج بھی اپنے حق سے محروم ہیں بالاکوٹ وغیرہ میں آنے والے خطرناک زلزلہ کے بعد بھاری عالمی امدادیں ملی تھیں کرپٹ مافیا اپنے من پسند جعلی متاثرین کے نام پر لوٹ مار کرتا رہا فرضی ناموں پر بھی خوب نوٹ کمائے گئے اصلی متاثرین آج بھی زلت کی زندگی گزارتے ہیں ان کھربوں کی امدادوں کا کچھ پتہ نہ چل سکا لاکھوں کے نقصان پر زلیل و خوار کر کے چند ہزار روپے کی امداد دی جاتی ہے جو اس بے لگام مہنگائی میں صرف دس دن کی روٹی پوری کرتی ہے گزشتہ اے این پی دور حکومت میں اسی طرح بارشوں نے تباہی مچائی تھی بڑے پیمانے پر لوگ برباد ہوئے تھے حکومت نے ایسے متاثرین کو وطن کارڈ فراہم کر کے ایک لاکھ 20 ہزار فی خاندان دینے کا اعلان کر کے بڑی بڑی امدادیں حاصل کی تھیں مگر ان متاثرین کو چند ہزار کی دو اقساط دیکر باقی ان کے نام پر وصولی ہونے والی بھاری رقم ہڑپ کر لی گئی تھی وطن کارڈ رکھنے والے کئی سال گزرنے کے بعد بھی مذکورہ امداد سے محروم ہیں متاثرین کے نام پر صرف ڈرامہ بازیاں کی جاتی ہیں کرپٹ ٹولے کے لئے متاثرین سونے کی چڑیا بن چکے ہیں
****