مذہب سائنس سے جدا نہیں

Posted on at




 کیا کائنات کو تخلیق کرنے والے رب ذوالجلال کی سچی کتاب تخلیق کے عمل کو بیان کرنے سے قاصر ہے؟ بقول پروفیسر رفیق اختر قرآن کتابِ تخلیق ہے ، سائنس کتابِ تحقیق ہے۔ المیہ یہ ہے کہ ہمارے سربراہانِ مذہب، مذہب کے اس روایتی تصور کے علمبردار ہیں جس خلاف اسلام نے بغاوت کی تھی۔ روایتی مذہب کا تصور (Orthodox Religion) ہمیں عبادت گزار تو بنا سکتا ہے فاتح عالم نہیں۔ قرآن نے قرار دیا ’’فتح تمہاری ہو گی اگر تم مومن ہو‘‘ افغانستان اور عراق کے ’’امیرالمومنین‘‘ کو فتح کیوں نصیب نہ ہوئی؟ اس لیے کہ مومن کی تعریف رحمتِ عالمؐ نے واضح کر دی۔’’مومن عصر شناس ہوتا ہے‘‘ ذرا دل پہ ہاتھ رکھ کر بتائیے کہ عصر شناس کا مطلب ’’ماڈرن‘‘ کے سوا اور کیا ہے۔ ٹیلی ویژن، ریڈیو، ٹیلی فون، برائلر مرغی، عطیہ خون اور کیمرے پر حرام و ناجائز کی مہر لگانے والے کیسے عصرشناس ہو سکتے ہیں۔ ثابت ہوا کہ ٹیکنالوجی اور سائنس ایمان کا زمانی اظہار ہیں۔ خود غور کیجیے موجودہ تصورِ مذہب سے مولوی عبدالغفور اور عبدالعزیز پیدا ہو رہے ہیں۔ (شیخ الحدیث، فقیہ العصر اور مفسر دورِ حاضر جیسے القابات حذف کر کے) جب کہ قرونِ اولیٰ کے تصورِ اسلام نے جابر بن حیان، بو علی سینا اور ابن الہثم کو جنم دیا۔ یہ فرق کیوں ہے؟ دراصل یہ قرآن وحدیث اور اسلام کی اصل روح کو سمجھنے کا فرق ہے۔ موجودہ دور میں اسلام اور سائنس کے درمیان فرق دراصل یہی فرق ہے۔ ابنِ عباسؓ نے کیا خوبصورت بات کہی ’’ ہر زمانہ قرآن کی اپنی تفسیر کرے گا‘‘ قرآن میں درج ہے .. ’’جیسی یہ زمین ہے ، ایسی چھ زمینیں اور ہیں اور ان پر اللہ کا حکم اسی طرح اترتا ہے۔ ‘‘ ابنِ عباسؓ سے کسی نے اس آیت کی تفسیر پوچھی تو آپ نے فرمایا یہ آیت تمہارے اور میرے لیے نہیں، زمانۂ آخر کا انسان اس کی تفسیر کرے گا۔کیا اس آیت کی تفسیر زمانۂ آخر کے مسلمان کر رہے ہیں یا یہ مغرب کی سائنسی رصدگاہوں کا موضوعِ بحث ہے؟ جدید Cosmology، کثیرالجہت کائنات Multipul Universe پر تحقیقات کے فیصلہ کن مرحلے پر پہنچنے والی ہے۔ اس سے یہ بھی ثابت ہو اکہ قرآن و حدیث مسلمانوں کی ہی نہیں پورے عالم کی میراث ہے، جو اس پر تحقیق کا حق ادا کرے گا، قرآن اسی کا ہو جائے گا۔ذرا مزید غور فرمائیے، قرآن کہتا ہے ’’ زمین و آسمان سب ایک جان کی صورت تھے، ہم نے انہیں پھاڑ کر جدا کیا‘‘ ان جدید سائنسی تحقیقات کا مطالعہ کیجیے توبگ بینگ کی تھیوری واضح کرتی ہے کہ کائنات پہلے ایک Massive Whole تھی جو دھماکے کے ساتھ زمین ، سورج، چاند، ستاروں میں منقسم ہو گیا۔ قرآن کا یہ دعویٰ کہ ہم نے ہر ذی روح کو پانی سے پیدا کیا، ڈاکٹر جمیز جینز نے درست ثابت کر دکھایا۔ اسلام کو Sciencetifict Frequency کے ساتھ سمجھنے والے ممتاز مذہبی سکالر پروفیسر رفیق اختر نے اس سلسلے میں واقعہ معراج اور دیگر کئی ایک آیات اور احادیث پر ریسرچ کی ہے جن کے بارے میں آئندہ کالموں میں تفصیل سے بحث کی جائے گی۔



For more Subscribe me 


Thanks!



About the author

MadihaAwan

My life motto is simple: Follow your dreams...

Subscribe 0
160