کارک کی اینی مورے نے کابل کی یاسمین محمدی کے لیے دروازہ کھولا

Posted on at

This post is also available in:

Ellis Island, New York

آئر لینڈ اور جرمنی سے بطور تیسری نسل تارکین ، میں نے اپنی آبائی حیثیت سے سرفِ نظر کیا۔ افغانستان اور وسطی ایشیا میں ہمارے کام اور دوستوں کی وجہ سے مجھے اپنے آبائی وطن سے ایک نئی دلچسپی ہے۔

1892سے1954 تک 1200 ملین سے زیادہ تارکین ریاستہائے متحدہ امریکہ میں جزیرہ ایلس کی بندرگاہ کے ذریعے داخل ہوئے ، ایک چھوٹا جزیرہ نیو یارک ہاربر میں۔ جزیرہ ایلس نیو جرسی کی بندرگاہ کی اوپری خلیج کے ساتھ مجسمہءِ آزادی کے سائے میں واقع ہے۔ آئر لینڈ کی اینی مورے سب سے پہلی تارکِ وطن تھی جو جزیرہ ایلس نیو یارک کے ذریعے پہنچی۔ وہ 1877 ء میں پیدا ہوئی، اور نیو یارک کے لیئے اپنے دو بھائیوں فلپ عمر 7 سال اور انتھونی عمر 11 سال کے ساتھ وطن چھوڑا۔

 

Annie Moore of Ireland

موجودہ زمانے کی خواتین کے لیئے اینی مورے سب سے پہلی خاتون تھی جو امریکہ میں داخل ہوئی، ایک نوجوان فنکار کی حیثیت سے جو افغانستان میں پلی بڑھی ، یاسمین محمدی نے اپنا تمام تعلیمی کیریئر اپنے آبائی قصبے کابل میں گذارا۔ لیکن دو تنظیموں کا شکریہ جو افغانستان میں تعلیمی ڈھانچے کے لیئے کام کر رہی ہیں محمدی نے  اپنے اور اپنے گھر والوں کے کیریئر کو مضبوط بنانے کے لیئے ان مواقع سے فائدہ اٹھایا۔

افغان گرلز فنانشل اسسٹنس فنڈ(اے جی ایف اے ایف) کی طرف سے  اسے سینٹ پال پریپ سکول جو کہ مینی سُوٹا میں ہے میں رکھوانے کے لیئے مالی معاونت اورپیشہ ورانہ ترتی کے مواقعوں کے لیئے وومنز انیکس اور فلم انیکس کا شکریہ، محمدی اس قابل ہو چکی ہے کہ خود کو امریکی ثقافت میں ڈھالے اور اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے کے لیئے کاروباری صلاحیتیں سیکھے۔

دراصل وومنز انیکس کی اس کے آبائی وطن میں موجودگی کی وجہ سے وہ اس قابل ہوئی کہ ان پروگراموں سے فائدہ حاصل کرے۔ حتیٰ کہ اس کی گرمیوں کی چھٹیوں پر: " مجھے وومنز انیکس کا اے جی ایف اے ایف کے ذریعے پتہ چلا جیسا کہ میں گرمیوں کے لیئے گھر آنا چاہتی تھی " محمدی نے فلم انیکس کے ساتھ انٹرویو میں محمدی نے کہا"پس یہاں کابل میں انہوں نے مجھے فلم انیکس کا تعارف کروایاتقریباَ دو مہینے سے میں یہاں پر کام کرچکی ہوں اور مرا بز سکور 61 ہے اور میں 683 ڈالرز کما چکی ہوں ۔ میں حقیقی طور پر خوش ہوں اور ایسا موقع فراہم کرنے کے لیئے فلم انیکس کی شکر گذار ہوں۔  

 

اگرچہ وہ صرف 16 سال کی ہے، محمدی ان مواقع کی قدر جانتی ہے اور افغانستان میں خواتین کے لیئے ان کو پسند کرتی ہے۔وومن انیکس پر اپنی پسندیدہ رویا محبوب کا حوالہ دیتے ہوئے " وہ ایک تعلیم یافتہ افغان خاتون ہے۔ اور آج اسکا افغانستا ن میں بہت بڑاکاروبار ہے۔ وہ خودمختار ہے۔ وہ اپنی زندگی کے ہر پہلو کا فیصلہ کسی دوسرے فرد کی مداخلت کے بغیر خود کرسکتی ہے"

وہ پیشے کے لحاظ سے سٹوڈیو آرٹسٹ ہے ۔ مینی سُوٹا میں طلباء کے آرٹ مقابلوں میں بہت سے ایوارڈز کے باوجود اس نے اپنے کیریئر کے راستے کو کھلا چھوڑا ہوا ہے۔ اگرچہ وہ شک کرتی ہے کہ رویا محبوب کا جو راستہ ہے وہ ماڈل کے طور پر کوئی خدمات انجام دے گی۔" میں اندرون اور بیرون ملک ایک عظیم ، متاثر کن شخصیت بننا چاہتی ہوں ۔ پس میں افغانستان میں تبدیلیاں پیدا کرسکتی ہوں" اس نے کہا۔

 

رویا محبوب افغانستان سے

ڈیجیٹل زمانے میں افغان خواتین کے لیئے ایک مستحکم کیریئر ایک مشکل کام ہو سکتا ہے۔ مردوں کے زیر تسلط افغانستان کی معیشت میں۔ لیکن تنظیم کے ذریعے جو کہ وسطی ایشیاء میں طلباء کو ان کے کام میں خودمختا ر بنا رہی ہے، محمدی جیسی خواتین اس قابل ہونگی کہ وہ صلاحیتیں سیکھیں جو کہ ایک مکمل کیریئر میں تعمیر ہوسکیں اور با صلاحیت اور ذہین خواتین کی ورک فورس کی پورے علاقے میں حوصلہ افزائی کرے۔



About the author

syedahmad

My name is Sayed Ahmad.I am a free Lancer. I have worked in different fields like {administration,Finance,Accounts,Procurement,Marketing,And HR}.It was my wish to do some thing for women education and women empowerment .Now i am a part of a good team which is working hard for this purpose..

Subscribe 0
160