نماز کی اہمیت

Posted on at


                     
اللہ تعالٰی کے نزدیک نماز کا بہت بڑا مرتبہ ہے۔ کوئی عبادت اللہ تعالٰی کے نزدیک نماز سے زیادہ پیاری نہیں ہے۔ اللہ تعالٰی نے اپنے بندوں پر پانچ وقت کی نمازیں فرض کردی ہیں جن کے پڑھنے کا بہت بڑا ثواب ہے اور ان کے چھوڑ دینے سے بہت بڑا گناہ ہوتا ہے۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ جو کوئی اچھی طرح سے وضو کیا کرے اور خوب اچھی طرح دل لگا کے نماز پڑھا کرے، قیامت کے دن اللہ تعالٰی اس کے سب چھوٹے چھوٹے گناہ بخش دے گا اور اسے جنت میں داخل کر دے گا۔

             


آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ "نماز دین کا ستون ہے" سو جس نے نماز کو اچھی طرحپڑھا گویا اُس نے اپنے دین کو ٹھیک رکھا اور جس نے اس ستون کو گرا دیا ( یعنی نماز کو نہ پڑھا) گویا اس نے اپنے دین کو برباد کر دیا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ "قیامت میں سب سے پہلے نماز کی ہی پوچھ گچھ ہو گی، اور نمازیوں کے ہاتھ اور پاہوں قیامت میں آفتاب کی طرح چمک رہے ہونگے اور بے نمازی اس دولت سے محروم رہیں گے"۔

                            

ایک اور جگہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کی پابندی کے بارے میں ارشاد فرمایا ہے کہ "نمازیوں کا حشر قیامت کے دن نبیوں اور شہیدوں اور ولیوں کے ساتھ ہوگا اور بے نمازیوں کا حشر ہامان اور فرعون اور قارون جیسے بڑے بڑے کافروں کے ساتھ ہوگا"۔ ان احادیث یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس نماز کا پڑھنا بہت ہی ضروری ہے اور اس کے پڑھنے سے دنیا اور آخرت میں کامیابی، اور نہ پڑھنے سے دنیا اور دین دونوں کا بہت نقصان ہوتا ہے اس سے بڑھ کر اور کیا ہو گا کہ بے نمازی کا حشر کافروں جیسا ہوگا۔ بےنمازی انسان کو کافروں کے برابر سمجھا گیا۔ اور اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بےنمازی دینِ اسلام سے خارج سمجھا گیا ہے۔    

خدا کی پناہ نماز نہ پڑھنا کتنی بری بات ہے۔ البتہ ان لوگوں پر نماز واجب نہیں، مجنون اور چھوٹی لڑکی یا لڑکا جو ابھی جوان نہ ہوئے ہوں باقی سب پر نماز فرض کر دی گئی ہے۔ اور اولاد بھی جب سات برس کی ہو جائے تو اس کے ماں باپ کو حکم ہے کہ ان سے نماز پڑھوائیں     اور جب ان کی عمر دس برس کی ہو جائے تو مار کر ان سے نماز پڑھوائیں اور نماز کا چھوڑنا کبھی کسی وقت بھی درست نہیں۔

            
جس طرح ہوسکے نماز اد کرے البتہ اگر نماز پڑھنا بھول گئی یا بالکل یاد ہی نہ رہا اور نماز کا وقت بھی جاتا رہا تب یاد آیا کہ میں نے نماز نہیں پڑھی یا ایسے غافل سو گیا کہ آنکھ نہ کھلی اور نماز قضا ہو گئی تو ایسے وقت گناہ نہ ہو گا لیکن جب یاد آئے اور آنکھ کھلے تو وضوع کر کہ فورأ قضا پڑھ لینا فرض ہے ۔ البتہ اگر وقت مکروع ہو تو تھوڑا ٹھرجائے تاکہ مکروع وقت نکل جائے۔ اسے طرح جونمازیں بےہوشی کی حالت میں نہیں پڑھیں اس کا بھی گناہ نہیں لیکن ہوش آنے کے فورأ بعد ان سب کی قضا پڑھنی پڑھے گی۔

                 
اللہ تعالٰی ہم سب کو صیح معنوں میں پانچ وقت کی باجماعت نماز ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اسی کو ہمارے لیے آخرت میں باعثِ نجاعت کا زریعہ بنائے۔ (آمین)

طالبِ دعا۔۔۔۔ قمرشہزاد




About the author

qamar-shahzad

my name is qamar shahzad, and i m blogger at filamannax

Subscribe 0
160