فوربس کے مصنف کینگ ترقی پذیر ممالک کے لیئے #بٹ کوائن کے مواقعوں پر

Posted on at

This post is also available in:

یکم فروری 2014 سے فلم انیکس فلم کے اشتراک کا پلیٹ فارم بٹ کوائن کو 300000 مواد کے شراکت داروں کو ادائیگی کے لیئے با ضابطہ کرنسی بنائے گی: یہاں پر آفیشل پریس ریلیز ہے:

فلم انیکس # سماجی میڈیا جو کہ ادائیگی کرتا ہے" اب بٹ کوائن میں ادائیگی کرے گی جو کہ یکم فروری 2014 سے شروع ہو رہی ہے


یہ فلم انیکس کی ٹیم اور اشتراک کنندگان کے لیئے ایک خوش کن خبر ہے۔ بٹ کوائن ایک ڈی سنٹرلائزڈ ڈیجیٹل کرنسی ہے جو کہ بہت سے معاشی فوائد کو زیادہ کرتی ہے اس کے اپنانے والوں اور ان کی کمیونٹیز کے لیئے، خاص طور سے ان کے لیئے جو کہ ترقی پذیر ممالک میں ہیں۔

فوربس کے مصنف کیمرون کینگ فلم انیکس کی فرشتہ فروغ کے ساتھ اس پر بات چیت کرنے کے لیئے بیٹھے کہ کیوں زیادہ تر کاروبار جیسا کہ فلم انیکس بٹ کوائن کی طرف مڑ رہے ہیں مواد کے شراکت داروں کو  جو کہ ترقی پذیر ممالک میں ہیں ان کو زیادہ لچک اور قدر پیش کرنے کے لیئے۔


کینگ جس نے اپنا کیریئر بڑی اکائونٹنگ فرمز کے ساتھ کام کرتے ہوئے شروع کیا، جب سے اس نے اپنی فرم کو شروع کیا ہے اس کو نمایاں کیا گیا اور عزت دی گئی ویب سائٹس پر جیسا کہ بلوم برگ، دی ہفنگٹن پوسٹ، اور فوکس نیوز پر۔ اور وہ محسوس کرتا ہے کہ بٹ کوائن عالمی تجارت کے لیئے بہت زیادہ طاقت رکھتا ہے باجود اس حقیقت کے کہ یہ ابھی تک پوری دنیا میں قبول نہیں ہوا۔

 

"بٹ کوائن دلچسپ ہے کیونکہ، سماجی طور پر ہر کوئی اسے کرنسی کے طور پر قبول کرتا ہے،" کینگ نے ہمیں بتایا۔" لیکن حقیقت میں قانونی نکتہ نگاہ سے یہ ایک کرنسی نہیں، پس یہ بہت سے مسائل اور پریشانیاں پیدا کر رہی ہے۔"

 "لیکن جب تک آپ کے پاس اس کے لیئے ٹیکنالوجی ہے، حقیقتاَ یہ مفت ہے، یہ حقیقت میں لوگوں کو اکٹھا کر سکتی ہے۔"

مثال کے طور پر کینگ نے تائیوان میں اپنی نئی فرم شروع کی، جہاں اس وقت 300 بنک تھے ہر بنک کا ایکسچینج ریٹ مختلف تھا۔" یہ یقیناَ ہمارا بہت سا پیسہ اور وقت لیتا تھا،" کینگ کہتا ہے۔

جب کہ وہ بحث کرتا ہے کہ بٹ کوائن چھوٹی کمیونٹیز کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ زیادہ بہتر طریقے سے انٹر ایکٹ کریں روزمرہ کی ٹرانزیکشنز پر، خاص طور سے ترقی پذیر ممالک جیسا کہ افغانستان میں:

"مثال کے طور پر، سیل فونز نے دنیا کو تبدیل کر دیا ہے۔ اور بٹ کوائن، دن کے اختتام پر، صرف معلومات بھیج رہا ہے۔ پس، افغانستان میں کہیں بھی، ان کے پاس سیل فونز ہیں، اور یہ بہت عام ہے۔ یہ سستا ہے۔ اور قابل برداشت ہے۔ آپ ٹرانزیکشنز کر سکتے ہیں اس طرح بغیر پریشان ہوئے کہ چیزیں چوری ہورہی ہیں یا لوٹی جا رہی ہیں۔ یہ بہت محفوظ ہے۔"

حتیٰ کہ ایک مستقل عالمی مسافر کی حیثیت سے، کینگ یقیناَ گذرے ہوئے اوقات کو یاد کر سکتا ہے جب بٹ کوائن مفید ثابت ہوئے۔

ایک دفعہ، ہانگ کانگ میں اس نے اپنی ذات کو تین دن تک پایا بغیر رقم اور کھانے تک رسائی کے۔

 

"آپ سوچتے ہیں کہ ہانگ کانگ ایک بہت بڑا شہر ہے جہاں ہر چیز تک رسائی ہے۔ لیکن میرے پاس بٹ کوائن تھے، اور اس قابل ہوں کہ اس طریقے سے ٹرانزیکٹ کر سکوں، مجھے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں پیسے کو واپس ٹرانسفر کرنے یا آگے مختلف کرنسیز میں بھیجنے کی۔ اور چیزیں خرید رہا ہوں، مجھے ٹیرفز کے متعلق ان کی زیادہ قیمت اور اسی طرح کےدوسرے مسائل کے بارے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں"

جیسا کہ فلم انیکس بٹ کوائن کے زمانہ کی طرف جا رہی ہے، ہمیں امید ہے کہ ہمارا نیا نظام ہمیں مواد کے تخلیق کار کم قیمت اور زیادہ مواقع اور زیادہ لچک کے ساتھ مہیا کرتا ہے۔ اور بٹ کوائن کی حمایت کرنے سے فلم انیکس کے ذریعے، آپ ایک اختیارات کو منتقل کرنے والی اور ایک آزاد معیشت کو تخلیق کرنے میں بھی مدد کر رہے ہیں۔

جیسا کہ کیمرون نے ہمیں بتایا" بہت سے نئے آنے والے ہیں جیسا کہ لائٹ کوائن، نیم کوائن اور وہ سب ایک جیسے ہیں لیکن مختلف ہیں۔ میرے خیال میں بٹ کوائن کے پاس ایک موقع ہے کہ آیا کہ یہ واقع ہونے جا رہاہے یا کہ نہیں، ہم نہیں جانتے۔ لیکن اگر یہ کام کرتا ہے، یہ ہر ایک کے لیئے بہتر ہوگا۔"

مذید معلومات کے لیئے کہ فلم انکیس بٹ کوائن کی طرف جا رہی ہے، ہماری کارپوریٹ سائٹ دیکھیں۔

 



About the author

syedahmad

My name is Sayed Ahmad.I am a free Lancer. I have worked in different fields like {administration,Finance,Accounts,Procurement,Marketing,And HR}.It was my wish to do some thing for women education and women empowerment .Now i am a part of a good team which is working hard for this purpose..

Subscribe 0
160